پاکستان

مختاراں مائی کی نظرثانی درخواست

مارچ 6, 2019 < 1 min

مختاراں مائی کی نظرثانی درخواست

Reading Time: < 1 minute

سپریم کورٹ نے 8 سال بعد مختاراں مائی کیس کی سماعت کی ہے ۔

عدالت عظمی نے 2011 میں تمام ملزمان کو شواہد نہ ہونے پر بری کر دیا تھا ۔ مختاراں مائی نے فیصلے پر نظرثانی درخواست دائر کر رکھی ہے ۔

بدھ کو جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں بنچ نے نظرثانی درخواست کی سماعت کی تو ملزمان اللہ دتہ، فیاض اور دیگر پیش ہوئے ۔
ملزمان نے عدالت سے وکیل کرنے کیلئے عدالت سے مہلت طلب کی جو
منظور کر لی گئی ۔

ملزمان نے استدعا کی کہ عدالت آج کی سماعت ملتوی کر دے تاکہ وکیل کی خدمات حاصل کرسکیں ۔ جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ آج آپ کی استدعا پر کیس ملتوی کردیتے ہیں، آئندہ سماعت پر وکیل ساتھ لے کر آئیں ۔
کیس کی سماعت 27 مارچ تک ملتوی کر دی گئی ۔

خیال رہے کہ پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ میں پنچایت کے فیصلے پر مبینہ اجتماعی زیادتی کا نشانہ بننے والی مختاراں مائی کے نامزد کیے گئے ملزمان کو سپریم کورٹ نے 20 اپریل 2011 کو بری کر دیا تھا ۔

اجتماعی زیادتی کا مبینہ واقعہ 22 جون 2002 کو پیش آیا تھا اور یہ برسوں تک ایک عالمی خبر تھی ۔

مختاراں مائی نے ایک کتاب بھی لکھی اور ان کو کئی حکومتوں نے ایوارڈز بھی دیے ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے