پاکستان

ثاقب نثار کا ایک اور فیصلہ فارغ

مارچ 14, 2019 2 min

ثاقب نثار کا ایک اور فیصلہ فارغ

Reading Time: 2 minutes

پاکستان کی سپریم کورٹ نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے لیے گئے ایک اور ازخود نوٹس نمٹا دیا ہے ۔

عدالت عظمی نے کھوکھر برادران کے خلاف از خود نوٹس نمٹاتے ہوئے ملزمان کا نام ایگزٹ کنٹرول فہرست سے نکالنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اپنی حدود سے آگے نہیں جا سکتے۔

جسٹس منظور ملک کی سربراہی میں جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس منصور علی شاہ پر مشتمل 3 رکنی بنچ نے لاہور رجسٹری میں قبضہ گروپ کھوکھر برادران کے خلاف از خود نوٹس کی سماعت کی۔

جسٹس منظور ملک نے کہا کہ کھوکھر برادران کے خلاف از خود نوٹس کن حالات میں لیا گیا ہمارے پاس مواد موجود نہیں، اللہ نے جسے اتھارٹی دی ہو اسے احتیاط سے استعمال کرنا چاہیے۔ جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیے کہ ہم اپنی حدود سے آگے نہیں جا سکتے، تمام ادارے اپنی حدود میں رہ کر قانون کے مطابق کام کریں۔

جسٹس منظور ملک نے کہا کہ لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سربراہ سے کہا کہ ہمارا اس سے تعلق نہیں ہے کس نے کس کو اراضی بیچی ہے، ہمارے کندھے پر رکھ کر کیس نیب کو مت بھجوائیں، آپ اپنا کام کریں اور سپریم کورٹ کو اپنا کام کرنے دیں۔

عدالت نے پوچھا کہ کیا ایل ڈی اے نے اور ممبر بورڈ آف ریونیو نے از خود نوٹس سے پہلے خود کوئی کارروائی کی۔ ممبر بورڈ آف ریونیو نے بتایا کہ ہم نے رپورٹس تیار کی ہیں جس میں کھوکھر برادران قصوروار پائے گئے ہیں۔

جسٹس منظور ملک نے کہا کہ تو پھر جائیں اور جا کر ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کریں، ہم نہ تو پراسیکیوٹر ہیں نہ ہی تفتیش کر سکتے ہیں۔

عدالت نے ایل ڈی اے، ڈی سی لاہور اور ممبر بورڈ آف ریونیو کی رپورٹ پر متعلقہ اداروں کو خود جائزہ لینے کی ہدایت کرتے ہوئے کھوکھر برادران کے خلاف اینٹی کرپشن میں درج مقدمات کا بھی قانون کے مطابق فیصلہ کرنے کا حکم دیا۔

ایل ڈی اے کی ڈی جی نے عدالت میں شکایت کی کہ ہمیں اینٹی کرپشن والے ہراساں کر رہے ہیں تو جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ آپ کے پاس قانون موجود ہے قانونی راستہ اپنائیں ہمیں شامل نہ کریں۔

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے