پاکستان

ہلاک پاکستانی کون تھے

مارچ 16, 2019 2 min

ہلاک پاکستانی کون تھے

Reading Time: 2 minutes

پاکستان میں حکام نے تصدیق کی ہے کہ نیوزی لینڈ میں مساجد پر دہشت گرد حملوں میں ۹ پاکستانی شہری مارے گئے ہیں ۔

پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق اب تک اس کے ۹ شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق ہو گئی ہے جبکہ ایک ہسپتال میں زیرعلاج ہے ۔

ایبٹ آباد سے تعلق رکھنے والے نعیم رشید اور اس کے بیٹے طلحہ کو کرائسٹ چرچ میں ہی دفنایا جائے گا ۔

نیوزی لینڈ کے پولیس کمشنر مائیک بش کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں کی لاشیں لواحقین کے حوالے نہیں کی جا رہیں کیونکہ حکام کو مرنے والے ہر شخص کی موت کی وجہ کا تعین کرنا ہے۔

نعیم رشید کی اہلیہ نے پاکستان میں خاندان کو آگاہ کیا ہے ۔ ان کے دو چھوٹے بیٹے نیوزی لینڈ میں ہی زیر تعلیم ہیں ۔ نعیم رشید کرائسٹ چرچ یونیورسٹی میں پروفیسر تھے ۔

نیوزی لینڈ کی حکومت نے کہا ہے کہ کرائسٹ چرچ میں جمعہ کے روز دو مساجد پر ہونے والے حملوں میں 49 افراد ہلاک اور 20 سے زیادہ زخمی ہوئے تھے ۔

پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل کے مطابق ۹ پاکستانیوں کی ہلاکت کی تصدیق ہو گئی ہے جن میں سہیل شاہد، سید جہانداد علی، سید اریب، ہارون محمود، نعیم رشید اور طلحہ نعیم شامل ہیں ۔

سید اریب کراچی کی ایک فرم میں چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ تھے اور کمپنی کی جانب سے دورے پر گئے تھے ۔

ہارون محمود راولپنڈی سے تعلق رکھتے تھے اور کرائسٹ چرچ میں پی ایچ ڈی کر رہے تھے ۔ چالیس سالہ ہارون نے پسماندگان میں بیوہ اور دو بچے چھوڑے ہیں ۔

کراچی سے تعلق رکھنے والے ذیشان رضا، اس کے والد غلام حسین اور والدہ کرم بی بی کی موت کی تصدیق بھی کر دی گئی ہے ۔

 ہلاک ہونے والوں میں افغانستان کے 71 سالہ داؤد نبی کو شناخت کیا گیا ہے جو انجینئر تھے ۔

ترجمان نے بتایا کہ ایک پاکستانی شدید زخمی ہے ۔

حملہ آور نے تین سال کے بچے پر بھی گولیاں چلائیں ۔ مساد ابراہیم بھی مسجد النور کے مقتولین میں شامل ہے ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے