عالمی خبریں

حملہ آور بے نام رہے گا، نیوزی لینڈ

مارچ 19, 2019 < 1 min

حملہ آور بے نام رہے گا، نیوزی لینڈ

Reading Time: < 1 minute

نیوزی لینڈ میں کرائسٹ چرچ شہر کی مساجد پر حملوں کے بعد مقتولین کی تدفین سے قبل سوگ کا ماحول برقرار ہے ۔

منگل کو نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کا آغاز قرآن کی آیات پڑھنے سے کیا گیا ۔

پارلیمان کے اجلاس میں وزیراعظم نے ‘السلام علیکم’ سے اپنے خطاب کی ابتدا کی ۔

وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے پارلیمان میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ کرائسٹ چرچ کی مساجد میں قتل کرنے والے حملہ آور کا نام کبھی نہیں لیں گی ۔

نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حملہ آور کو اس دہشت گری سے مشہوری سمیت بہت سی چیزیں مطلوب تھیں ’اسی لیے آپ کبھی مجھے اس کا نام لیتے نہیں سنیں گے۔’

جیسنڈا ارڈرن نے کہا کہ ‘وہ دہشت گرد ہے۔ وہ مجرم ہے۔ وہ انتہا پسند ہے۔ لیکن میں جب بھی اس بارے میں بات کروں گی وہ بے نام رہے گا۔’

وزیراعظم آرڈرن نے کہا کہ حملہ آور کو نیوزی لینڈ کے قانون کی پوری قوت کا سامنا کرنا ہوگا ۔

انہوں نے نیوزی لینڈ کے شہریوں سے کہا کہ اس جمعے کو مسلمانوں کو پہنچنے والے صدمے کا اعتراف کریں جو حملے کے بعد پہلا جمعہ اور مسلمانوں کی عبادت کا اہم دن بھی ہے ۔

وزیراعظم نے کہا کہ ‘میں آپ سے درخواست کرتی ہوں کہ ان کا نام لیں جنھوں نے اس واقعے میں جان گنوائی ہے نہ کہ اس کا جس نے یہ کام انجام دیا۔’

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے