پاکستان پاکستان24

احسان اللہ احسان کو پیش کریں، بلاول بھٹو

مارچ 20, 2019 3 min

احسان اللہ احسان کو پیش کریں، بلاول بھٹو

Reading Time: 3 minutes

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ان کے خلاف مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنانے والے گذشتہ الیکشن میں دھاندلی اور دہشت گردوں کی مالی مدد کرنے والوں کی تفتیش کے لیے بھی جے آئی ٹی بنائیں ۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمت ہے تو ٹیرر فنانسنگ اور گزشتہ انتخابات پر جے آئی ٹی بنادی جائے، اور احسان اللہ احسان کو بھی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش کیا جائے ۔

واضح رہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سابق ترجمان احسان اللہ احسان گذشتہ کئی برسوں سے پاکستان کی فوج کی تحویل میں ہے اور ان کے خلاف درج مقدمے کے بارے میں کسی کو معلوم نہیں ۔

بدھ کو اپنے والد اور سابق صدر آصف علی زرداری کے ہمراہ جعلی بنک اکاؤنٹس کیس میں تفتیش کے لیے قومی احتساب بیورو کے سامنے پیش ہونے کے بعد بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ان کو معلوم ہے کہ ’یہ مقدمات کیوں بنائے گئے۔‘

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کی حمایت نہیں کی اور موجودہ حکومت کو اس حوالے سے مدد بھی فراہم نہیں کر رہی ۔ بلاول کا کہنا تھا کہ نیب پیشی کے وقت کسی احتجاج کی کال نہیں دی اور نہ کسی کو نیب آنے کا کہا ، ’کارکن پُرامن انداز میں اظہاریکجہتی کے لیے نیب ہیڈکوارٹرز پر جمع ہوئے۔‘

انہوں نے کہا کہ ویڈیو موجود ہے حملہ پہلے پولیس نے کیا، پیپلزپارٹی کے کارکن کبھی پُرتشدد کارروائی میں پہل نہیں کرتے، کارکنوں کی جرات اور بہادری کو سلام پیش کرتے ہیں۔

بلاول نے کہا کہ 200 دن اسلام آباد کو یرغمال رکھنے والی پارٹی کی حکومت پیپلزپارٹی کے کارکنوں کو تیس منٹ برداشت نہیں کر سکی،گرفتار کارکنوں کو رہا نہیں کیا گیا تو پیپلزپارٹی آئندہ کا لائحہ عمل بنائے گی۔

انہوں نے کہا کہ نیب میں پیشی ان کے لیے کوئی نئی بات نہیں ہے۔ ‘ میں جب ایک دو سال کا تھا تب بینظیر بھٹو کے ساتھ جیلوں میں پیش ہوتا تھا۔’

انہوں نے کہا کہ اگر کوئی الزام ہے تو وہ غیرجانبدار تحقیقات کے لیے تیار ہیں۔

بلاول نے تفتیش کرنے والے نیب افسران کے رویے کو انتہائی پیشہ ورانہ قرار دیا اور کہا کہ ‘مجھ سے زیادہ سوالات نہیں کیے گئے، مجھ سے صرف پانچ منٹ سوالات کیے اور سوالنامہ دیا۔‘

انہوں نے کہا کہ نیب کے سوالنامے کا جواب وکلا سے مشاورت کے بعد دوں گا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نیب قوانین میں تبدیلی نہیں لاسکے جس کی ذمے داری قبول کرتے ہیں، میاں صاحب کی حکومت میں کوشش کی لیکن ہماری بات نہیں مانی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ پارلیمان میں ن لیگ کے ساتھ ورکنگ ریلیشن شپ اچھا ہے، ہمارا تین پوائنٹ ایجنڈا طے ہے، انسانی حقوق اور معاشی حقوق کی بات پر اپوزیشن ایک ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس کیس کا تعلق کراچی سے ہے لیکن دانستہ طور پر کیس کو راولپنڈی منتقل کیا گیا۔’ہم کراچی کے کیس کو راولپنڈی منتقل کرنے کے خلاف آواز اٹھاتے رہیں گے۔’

بلاول کا کہنا تھا کہ یہ کیس نیب کا نہیں بنتا، بینک اکاونٹس کے سوال ہیں وہ کیسے نیب کا کیس بنتا ہے؟

انہوں نے کہا کہ نیب کا ایک ماضی ہے، نیب پرویز مشرف کے دور میں بنا تاکہ سیاسی مخالفین پر استعمال کیا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ چھ ماہ کے دوران دیکھا کہ آئین اور قانون کی دھجیاں اڑائی گئیں، نیب قوانین کی تبدیلی تک کرپشن کا مسئلہ حل نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ وہ حکومت کو موقع دے رہے ہیں کہ کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے وزرا کو ہٹایا جائے۔

انہوں نے قومی سلامتی کمیٹی بنانے  اور کالعدم تنظیموں کیخلاف کارروائی کرنے کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ جب تین وفاقی وزرا کا کالعدم تنظیموں سے رابطہ ہوگا کوئی نیشنل ایکشن پلان پر کارروائی کو سنجیدہ نہیں لے گا۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے