پاکستان پاکستان24

مشال قتل کیس میں مزید دو کو سزا

مارچ 21, 2019 2 min

مشال قتل کیس میں مزید دو کو سزا

Reading Time: 2 minutes

عظمت گل/ نمائندہ خصوصی پشاور

پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا میں ایک عدالت نے دو سال قبل متشدد ہجوم کے ہاتھوں قتل کیے گئے طالب علم مشعال خان کیس میں دو مزید ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی ہے ۔

پشاور میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے دو ملزمان کو بری بھی کیا ہے ۔

مشال خال کو عبدالولی خان یونیورسٹی میں ایک طلبہ گروپ کی جانب سے 13 اپریل 2017 کو توہین مذہب کا الزام لگا کر انتہائی بے دردی سے قتل کیا گیا تھا۔

اس قتل کی ویڈیوز وہاں موجود طلبا بناتے رہے جو عدالتی کارروائیوں کے دوران ثبوت کے طور پر سامنے رکھی گئیں۔

مشال قتل کیس کے آخری چار ملزمان کا فیصلہ جمعرات کو پشاور کی اے ٹی سی عدالت نے سنایا جس میں پاکستان تحریک انصاف کے کونسلر ملزم عارف اور اسد کاٹلنگ کو عمر قید جبکہ ملزم صابر مایار اور اظہار عرف جونی کو عدم ثبوت کی بنا پر الزام سے بری کردیا گیا۔

ستمبر 2018 کو انسداد دہشت گردی عدالت نے کیس میں ملوث چاروں ملزمان پرفرد جرم عائد کی تھی۔ چاروں ملزمان واقعے کے بعد فرار تھے جنہیں 2018 میں گرفتار کیا گیا تھا۔

انسداد دہشتگردی عدالت میں مشال کے والد سمیت 46 گواہان نے بیان ریکارڈ کرائے۔ ہائی کورٹ نے دو ملزمان اظہار اللہ اورصابر مایار کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی تھی۔

مشال قتل میں پہلے کیس کا فیصلہ انسداد دہشتگردی عدالت ایبٹ آباد نے 7 فروری 2018 کو سنایا تھا۔کیس کی سماعت ہری پور جیل میں ہوئی تھی۔

عدالت نے 57 میں سے 31 ملزمان کو مجرم ٹھہرایا تھا،جبکہ 26 کو بری کیا تھا۔مرکزی ملزم عمران خان کو سزائے موت، 5 کو عمرقید اور25 دیگرمجرمان کو3برس قید سنائی گئی تھی۔پشاور ہائی کورٹ ابیٹ آباد بینج نے تین تین سال قید کی سزا والے 25 ملزموں کی ضمانت منظور کی تھی۔


Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے