پاکستان

سندھ میں ہندو لڑکیوں کا اغوا

مارچ 24, 2019 2 min

سندھ میں ہندو لڑکیوں کا اغوا

Reading Time: 2 minutes

پاکستان کے صوبہ سندھ میں ہندو لڑکیوں کے اغوا اور زبردستی اسلام قبول کرنے کا ایک اور واقعہ سامنے آیا ہے جس کے بعد وزیراعظم عمران خان نے نوٹس لے کر وزیراعلی سے تحقیقات کرنے کے لیے کہا ہے ۔

اس سے قبل انڈیا کی وزیرخارجہ سشما سوراج نے ٹویٹ کے ذریعے بتایا تھا کہ انہوں نے اس واقعہ کی رپورٹ پاکستان میں اپنے ہائی کمیشن سے مانگی ہے ۔ اس کے جواب میں پاکستان کے وزیراطلاعات فواد چودھری نے لکھا کہ ’یہ پاکستان کا داخلہ معاملہ ہے، آپ اپنے ملک میں اقلیتوں کے ساتھ ہونے والے سلوک پر توجہ دیں۔‘

فواد چودھری نے سشما سوراج کی ٹویٹ کو ریٹویٹ کر کے جواب میں کہا ہے کہ ’میم، یقین رکھیے یہ مودی کا انڈیا نہیں ہے جہاں اقلیتوں کو کمتر سمجھا جاتا ہے ۔ یہ عمران خان کا نیا پاکستان ہے جہاں ہمارے جھنڈے میں موجود سفید رنگ ہمیں بہت عزیز ہے ۔ میں امید کرتا ہوں کہ آپ اتنے ہی خلوص کے ساتھ انڈیا میں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے سرگرم ہوں گی۔‘

سنیچر کو ایک ادھیڑ عمر شخص کے رونے اور اپنا سر پیٹنے کی ویڈیو سامنے آئی تھی جس کو سوشل میڈیا شئیر کیا گیا ہے ۔

ویڈیو میں احتجاج کرنے والا شخص ہندو ہے اور اس کا الزم ہے کہ اس کی دو کم سن بیٹیوں کو اغوا کیا گیا ہے ۔

ضلع گھوٹکی میں پیش آنے والے اس واقعے میں دو کمسن ہندو بہنوں کے خاندان نے مقامی پولیس کو اپنی 13 اور 14 سالہ بچیوں کی مبینہ گمشدگی کی ابتدائی اطلاع دیتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ ان کو اغوا کیا گیا ہے۔

ہندو بچیوں کے خاندان نے ان کی بازیابی اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کےلیے احتجاج کرتے ہوئے مقامی پولیس اسٹیشن کے سامنے دھرنا دیا جہاں سے ویڈیو بنا کر صارفین نے سوشل میڈیا پر شئیر کی ۔

ادھر مقامی صحافیوں کا کہنا ہے کہ ان کو ایک ویڈیو فراہم کی گئی ہے جس میں بظاہر ان کمسن لڑکیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اپنی مرضی سے گھر سے گئیں ہیں اور اپنا مذہب تبدیل کر کے نکاح بھی کر چکی ہیں۔

سوشل میڈیا پر پاکستان کے وزیر اطلاعات نے جواب تو انڈیا کی وزیر خارجہ کو دیا ہے مگر سندھ میں برسر اقتدار پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے افراد نے عمران خان اور تحریک انصاف کی مرکزی حکومت پر اس واقعہ پر سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کا الزام لگایا ہے ۔

پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت پہلے ہی واقعہ کی انکوائری کا حکم دے چکی ہے ۔

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے