پاکستان

پروفیسر اکرام کا مقدمہ

مارچ 25, 2019 < 1 min

پروفیسر اکرام کا مقدمہ

Reading Time: < 1 minute

سپریم کورٹ میں سرگودھا یونیورسٹی کے سابقہ وائس چانسلر پروفیسر اکرام کی ضمانت کی درخواست کی سماعت کے دوران جسٹس عظمت سعید نے کہا ہے کہ جرم کا پی ایچ ڈی سے تعلق نہیں ۔
جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کو نیب کے پراسیکیوٹر نے بتایا کہ پروفیسر اکرام نے قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھرتیاں کیں ۔
جسٹس عظمت سعید نے پوچھا کہ کیا بھرتیوں کے اشتہارات دئے گئے تھے؟۔ پروفیسر اکرام کے وکیل نے بتایا کہ تمام بھرتیوں کے اشتہارات دئے گئے تھے ۔
نیب کے پراسیکیوٹر نے کہا کہ 369 بھرتیوں کا الزام عائد کیا گیا ہے، جو بھرتیاں قانون کے مطابق تھی اس پر کوئی ریفرنس نہیں بنایا ۔

جسٹس عظمت نے پوچھا کہ کیا درخواست گزار اشتہارات کا کہہ کر پھر چکر دے رہا ہے؟ مجموعی طور پر کتنی بھرتیاں کی گئیں ؟

نیب کے تفتیشی افسر نے بتایا کہ پروفیسر اکرام کے دور میں کل 1744 بھرتیاں کی گئیں، 369 بھرتیوں کا کوئی اشتہار نہیں دیا گیا، صرف ایک درخواست پر ہی بھرتی کرنے کہہ دیا گیا تھا ۔

عدالت نے پوچھا کہ ٹرائل کس مرحلے پر ہے تو بتایا گیا کہ ابھی چارج فریم نہیں ہوا لیکن صرف 7 گواہان ہیں ۔

سپیشل پراسیکیوٹر نیب نے بتایا کہ تین ماہ میں ٹرائل مکمل ہو جائے گا ۔
وکیل نے بتایا کہ ملزم کی 70 سال سے زیادہ عمر ہے، ملزم عربی میں پی ایچ ڈی ہے ۔
جسٹس عظمت نے کہا کہ جرم کا پی ایچ ڈی سے کیا تعلق ہے ۔ وکیل نے استدعا کی کہ عدالت اجازت دے کہ تمام بھرتیوں کا ریکارڈ جمع کروا سکوں ۔
عدالت نے بھرتیوں کا ریکارڈ جمع کروانے کی اجازت دیتے ہوئے سماعت پندرہ روز کیلئے ملتوی کردی ۔

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے