ایک خط پر ضمانت کیسے دیں؟ چیف جسٹس
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی صحت بگڑنے کے معاملے پر غور کر رہے ہیں مگر اس کے لیے ثبوت کے طور پر صرف ایک ڈاکٹر لارنس کا خط پیش کیا گیا ہے۔ چیف جسٹس نے سوال اٹھایا کہ کیا فوجداری مقدمے میں صرف ایک ڈاکٹر کے خط پر انحصار کیا جا سکتا ہے؟۔
عدالت عظمی کے تین رکنی بنچ کے سامنے نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے العزیزیہ ریفرنس میں سزا معطلی کے لیے سابق وزیراعظم کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کو لندن سے ڈاکٹر لارنس کے لکھے گئے خط پر بحث کی ۔
وکیل نے کہا کہ ڈاکٹر لارنس نے برطانیہ میں نواز شریف کا علاج کیا تھا اور ان کے مطابق سابق وزیراعظم کی صحت بگڑ رہی ہے ۔
چیف جسٹس نے کہا کہ اہم مقدمے میں صرف ایک خط کو ثبوت کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے، ہمیں کیا معلوم کہ کوئی ڈاکٹر لارنس وجود بھی رکھتا ہے یا نہیں ۔
نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کے دلائل مکمل ہو گئے ہیں ۔ قومی احتساب بیورو کے پراسیکیوٹر نے دلائل کا آغاز کیا ہے ۔