پاکستان

نواز شریف کی 45 دن ضمانتی رہائی

مارچ 26, 2019 2 min

نواز شریف کی 45 دن ضمانتی رہائی

Reading Time: 2 minutes

رضوان عارف

پاکستان کی سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو ڈیڑھ ماہ کے لیے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا ہے تاکہ وہ اپنی مرضی کے ڈاکٹر سے علاج کرا سکیں ۔

چیف جسٹس نے فیصلہ پڑھ کر سناتے ہوئے کہا کہ نواز شریف ملک سے باہر نہیں جا سکیں گے اور نہ ہی ان کو ملک سے باہر جانے کی اجازت دی جائے ۔

عدالت نے کہا ہے کہ پچاس لاکھ کے ضمانتی مچلکے جمع کرائے جائیں، چھ ہفتے بعد اگر مزید علاج کی ضرورت ہو تو نئی درخواست لاہور میں دی جائے مگر اس سے پہلے ان کو واپس جیل جانا ہوگا ۔

چیف جسٹس آصف سعید خان کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے اپنے مختصر فیصلے میں کہا کہ نواز شریف چھے ہفتوں میں ملک سے باہر نہیں جا سکیں گے۔

نوازشریف ان 6 ہفتوں میں اپنا میڈیکل ٹریٹمنٹ کروائیں گے اور چھ ہفتوں کے بعد میڈیکل ٹریٹمنٹ کے لئے مزید وقت درکار ہونے کی صورت میں ہائی کورٹ سے رجوع کریں گے۔
سپریم کورٹ نے اپنے مختصر فیصلے میں کہا ہے کہ 6 ہفتوں کا وقت نواز شریف کی کوٹ لکھپت جیل لاہور سے رہائی کے بعد شروع ہو گا۔ نواز شریف کی ضمانت چھ ہفتوں کے بعد ازخود ختم ہوجائے گی۔
فیصلے کے مطابق چھ ہفتوں بعد نواز شریف خود کو رضاکارانہ طور پر پیش کریں گے، اگر نواز شریف نے چھ ہفتوں کے بعد خود کو پیش نہ کیا تو انہیں گرفتار کیا جائےگا۔
سپریم کورٹ نے پچاس پچاس لاکھ روپے کے 2 مچلکوں کے عوض نوازشریف کی ضمانت منظور کی ہے۔ نوازشریف 50 50 لاکھ روپے کے دو ضمانتی مچلکے رجسٹرار سپریم کورٹ کو جمع کروائیں گے۔ چھ ہفتوں کا وقت ہونے کے بعد نوازشریف مزید ضمانت کے لئے ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا حق رکھتے ہیں۔
نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث اور ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نیب جہانذیب بھروانہ کے 3 رکنی بینچ کے روبرو دلائل مکمل ہونے فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا۔اس کے بعد سپریم کورٹ نے مختصر فیصلہ سنا دیا۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے