پاکستان

نیب جرنیلوں کا ٹرائل نہیں کر سکتا، شیخ رشید

اپریل 11, 2019 2 min

نیب جرنیلوں کا ٹرائل نہیں کر سکتا، شیخ رشید

Reading Time: 2 minutes

پاکستان میں ریلوے کی زمین پر غیر قانونی امرا کے کلب بنانے کے مقدمے کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ کو ریلوے کے وزیر شیخ رشید نے بتایا ہے کہ احتساب کے قومی ادارے نیب میں اتنی ہمت نہیں کہ چار سابق فوجی جرنیلوں کے خلاف مقدمہ چلا سکے ۔

صحافی رضوان عارف کے مطابق شیخ رشید نے عدالت سے استدعا کی کہ اس مقدمے کا فیصلہ سپریم کورٹ ہی کرے ۔

سپریم کورٹ نے پاکستان ریلوے کی اراضی لیز پر دینے کے اس کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔
جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے فریقوں کی جانب سے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا۔
دوران سماعت 6 بار عدالت کے وزیر ریلوے کو اپنی نشست پر بیٹھنے کی ہدایت کرنے کے بعد ساتویں بار عدالت نے وزیر ریلوے کو روسٹرم پر آنے کی اجازت دی ۔
وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے عدالت کو بتایا کہ ریلوے دیوالیہ ہونے کے قریب ہے۔ اگر پاکستان کے حالات بدلنے ہیں تو کرپٹ بیوروکریسی کا خاتمہ کرنا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ کرپٹ بیوروکریسی کا خاتمہ سپریم کورٹ کے ذریعے ہی ممکن ہے۔


وزیر ریلوے نے کہا کہ قطر نے ریلوے کی اراضی لیز پر لینے کی پیشکش کی ہے۔ قطر کو اراضی لیز پر دینے سے ریلوے کو خسارے سے نکالا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گولف کلب کی 103 ایکڑ اراضی لیز پر دی گئی تھی،صرف سات روز میں سب کچھ گرا کر ملی بھگت سے قبضہ کیا گیا۔

خیال رہے کہ لاہور میں ریلوے کی یہ زمین فوجی حکومت میں ایک نجی ادارے کو حوالے کی گئی تھی اور 10 سال گزرنے کے بعد بھی چار سابق فوجی جرنیلوں کا کرپشن کے اس مقدمے میں ٹرائل مکمل نہیں ہو سکا ۔

واضح رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت میں سابق فوجی افسران لیفٹیننٹ جنرل ر جاوید اشرف قاضی، لیفٹیننٹ جنرل سعید الظفر اور میجر جنرل حامد بٹ اور سمیت دیگر ملزم افسران کے خلاف ریفرنس زیر سماعت ہے ۔


ریلوے اراضی کرپشن کیس میں ؎ بریگیڈ ر اختر علی بیگ اور ایک اور ملزم بیرون ملک ہونے کے باعث پیش نہ ہو رہے جس کی وجہ سے طویل عرصہ گزرنے کے بعد بھی ٹرائل باقاعدہ طور پر شروع نہیں ہو سکا ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے