انصافی حکومت کا آئی ایم ایف سے معاہدہ طے
Reading Time: < 1 minuteپاکستان میں تحریک انصاف کی حکومت نے عالمی مانیٹری فنڈ آئی ایم ایف سے قرض لینے کا معاہدہ کیا ہے ۔
مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے سرکاری ٹیلی ویژن پی ٹی وی کو بتایا کہ آئی ایم سے تین سال میں چھ ارب ڈالر قرض لیا جائے گا ۔
مشیر خزانہ کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے اور تینیکی سطح پر ٹیموں کے مذاکرات مکمل ہو گئے ہیں جب کہ واشنگٹن میں آئی ایم ایف کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری کا انتظار ہے ۔
مشیر خزانہ نے کہا کہ اس کے بعد ورلڈ بنک سے بھی تعاون حاصل کیا جائے گا ۔ ان کا کہنا تھا کہ
عالمی بنک اور ایشیائی ترقیاتی بنک سے بھی اضافی دو سے تین ارب ڈالر ملیں گے ۔
حفیظ شیخ نے کہا کہ پاکستان کے مجموعی غیر ملکی قرضے 90 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئے ہیں۔ مشیرخزانہ کے مطابق گزشتہ سال برآمدات اور درآمدات کا فرق 20 ارب ڈالر رہا۔
ڈاکٹر حفیظ شیخ نے کہا کہ پچھلے چند سالوں سے ملکی معاشی صورتحال مشکلات کا شکار ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ عالمی اداروں سے کم شرح سود پر قرض ملے گا ۔ ’پائیدار ترقی وخوشحالی کیلئے انتظامی شعبے میں اصلاحات کرنا ہونگی‘۔
مشیر خزانہ نے کہا کہ ’کم آمدن طبقے کو خصوصی ریلیف دیاجائےگا ۔ امیرطبقے کیلئے سبسڈی ختم کرنا ہوگی ۔‘
انہوں نے کہا کہ پائیدارترقی وخوشحالی کیلئے انتظامی شعبے میں اصلاحات کرنا ہوں گی بجلی کےنرخوں میں کمزورطبقے پر بوجھ نہیں ڈالا جائے گا ۔