کھیل

انضمام الحق کتنے پیسے لیتے ہیں؟

مئی 17, 2019 3 min

انضمام الحق کتنے پیسے لیتے ہیں؟

Reading Time: 3 minutes

پاکستان کی پارلیمنٹ کے ارکان نے قومی کرکٹ ٹیم کے سیلیکٹر انضمام الحق کے ہر دورے میں ٹیم کے ساتھ جانے اور اضافی مراعات حاصل کرنے پر کرکٹ بورڈ کے چیف آپریٹنگ افسر سبحان احمد کو آڑے ہاتھوں لیا ہے ۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے ارکان کی معطلی کے معاملے پر پی سی بی کے سی او او کو طلب کیا گیا تھا ۔

پارلیمنٹ ہاؤس میں قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کا اجلاس آغا حسن بلوچ کی زیر صدارت ہوا جس میں ارکان نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی گورننگ بورڈ کے ممبرز کی معطلی اور کرکٹ بورڈ میں ایم ڈی کی تعیناتی پر سوالات اٹھائے ۔

رکن پارلیمنٹ اقبال محمد علی نے کہا کہ سی بی کی 72سالہ تاریخ میں پہلی بار گورننگ بورڈ ممبر نے آواز اٹھائی جس پر نعمان بٹ اور دیگر کی آواز کو دبانے کی کوشش کی گئی ۔ اقبال محمد علی نے کہا کہ پی سی بی ایسے معاملے پر جرمانہ کر سکتاہے معطلی کی سزا نہیں دے سکتا ۔

انہوں نے کرکٹ بورڈ کے سی او او سے پوچھا کہ پورا پی سی بی اپنے ممبر نعمان بٹ کے خلاف کیوں ہو گیا ہے؟ ۔ سبحان احمد نے جواب دیا کہ یہ معاملہ عدالت میں ہے ۔ کمیٹی کے ارکان نے پوچھا کہ نعمان بٹ کو ابھی معطل کیوں کیا؟

پاکستان کی ٹیم کے چیف سیلیکٹر انضمام الحق

سبحان احمد کا جواب تھا کہ ضابطہ اخلاق کے تحت گورننگ بورڈ کا کوئی رکن پی سی بی پر تنقید نہیں کر سکتا ۔ کمیٹی نے پوچھا کہ دہری شہریت کے حامل وسیم خان کو ہی پی سی بی کا ایم ڈی کیوں بنایا گیا؟ اقبال محمد علی کا کہنا تھا کہ اگر دہری شہریت والا پارلیمنٹرین نہیں بن سکتا تو پی سی بی کا ایم ڈی بھی نہیں بننا چاہیے ۔

پی سی بی کے سبحان احمد نے کہا کہ بورڈ کے آئین میں دہری شہریت کے حوالے سے کوئی قدغن نہیں ۔
وقار یونس، اظہر محمود سمیت دیگر کرکٹرز کی بھی دہری شہریت تھی لیکن کرکٹ بورڈ میں انہیں بھی زمہ داری دی گئی ۔

کمیٹی ارکان نے پوچھا کہ بتایا جائے انضمام الحق ٹیم کے ہرغیر ملکی دورے پر کیوں جاتے ہیں ؟ کمیٹی ارکان نے کہا کہ انضمام الحق کس حیثیت سے اپنا ٹی اے، ڈی اے بنانے پہنچے ہوتے ہیں؟ ۔


اقبال محمد علی نے کہا کہ سلیکشن کمیٹی کا کام صرف قومی اسکواڈ منتخب کرنا ہوتا ہے ۔ ٹور کے دوران ٹیم کھلانے کا فیصلہ کوچ، کپتان اور منیجر نے کرنا ہوتا ہے ۔

سبحان احمد انضمام الحق کے غیر ملکی دوروں سے متعلق قائمہ کمیٹی کو تسلی بخش جواب نہ دے سکے اور کہا کہ اس معاملے کو چیئرمین پی سی بی کے نوٹس میں لایا جائے گا ۔


کمیٹی ارکان نے پوچھا کہ شاہد آفریدی نے اپنے کتاب میں جو انکشافات کئے ہیں کرکٹ بورڈ نے کیا ایکشن لیا؟ اقبال محمد علی نے کہا کہ میچ فکسنگ کے الزام پر بھی پی سی بی خاموش ہے ۔

سبحان احمد نے کہا کہ شاہد آفریدی نے جس میچ فکسنگ کا ذکر کیا اس ٹیم کے منیجر انتقال کر چکے ہیں ۔ قائمہ کمیٹی نے پی سی بی کا موقف مسترد کر دیا ہے اور چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ کمیٹی ارکان کو کرکٹ بورڈ سے متعلق بہت سے تحفظات ہیں ۔

قائمہ کمیٹی کے ارکان نے عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے پی سی بی ہیڈ کوارٹرز کے دورے کا فیصلہ کیا ہے ۔

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے