پاکستان24 عالمی خبریں

’عقیدہ، دوستی اور سانحہ‘

Reading Time: 2 minutes یہ دو مختلف تہذٰیبوں اور مذاہب کے ماننے والی کم عمر لڑکیوں کی دوستی تھی جن کو موت جدا تو کر گئی مگر دکھ اور یادیں ہمیشہ کے لیے امر ہیں

مئی 19, 2019 2 min

’عقیدہ، دوستی اور سانحہ‘

Reading Time: 2 minutes

پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی سے تعلق رکھنے والی کم عمر طالبہ سبیکہ شیخ کو امریکی سکول میں حملہ آور طالب علم کی گولیوں کا شکار ہو کر مارے جانے کے ایک سال بعد اس کی دوست جیلین کوگبرن نے یاد رکھا ہے ۔

امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ہیوسٹن سے 35 کلومیٹر جنوب میں سانتا فے سکول میں پاکستانی طالبہ سبیکہ شیخ کو سٹوڈنٹ ایکسچینج پروگرام کے تحت داخلہ ملا تھا ۔

ٹیکساس منتھلی ڈاٹ کام کے لیے ایک تفصیلی فیچر میں لکھاری سکپ ہولینڈ ورتھ نے جیلین کوگبرن کی اپنی دوست سبیکہ شیخ کے بارے میں یادیں قلمبند کی ہیں ۔ اس فیچر کی ایک گھنٹے کی آڈیو بھی ویب سائٹ پر اپلوڈ کی گئی ہے۔

لکھاری ہولیںڈ ورتھ کے مطابق ایک سال گزرنے کے بعد بھی سبیکہ شیخ کے خاندان کے زخم تازہ ہیں اور انہوں نے دکھ کی شدت میں کمی کے لیے سعودی عرب کا سفر کر کے عمرہ ادا کیا ہے ۔

یاد رہے کہ ایک سال قبل 18 مئی کے دن سانتا فے سکول میں حملہ آور طالب علم نے فائرنگ کر کے آٹھ طلبہ اور دو اساتذہ کو قتل کر دیا تھا ۔ اس واقعہ 13 افراد زخمی بھی ہوئے تھے ۔ ماہنامہ ٹیکساس کے مطابق سبیکہ مسلم ایکسچینج پروگرام کے تحت آئی تھی ۔

فیچر رائٹر کے مطابق پاکستانی مسلمان لڑکی سبیکہ کی امریکی اوینجیکل مسیحی جیلین سے ایسی مضبوط دوستی بندھی کہ جس کو صرف موت ہی جدا کر سکی ۔ ہولینڈ ورتھ نے لکھا ہے کہ ’یہ دو مختلف تہذیبوں اور مذاہب سے تعلق رکھنے والی لڑکیوں کی دوستی تھی۔

لکھاری نے اس دوستی کی ابتدا اور سبیکہ اور جیلین کے خاندانوں کو تفصیلی خاکہ پیش کیا ۔ فیچر رائٹر کے مطابق پاکستان کے بدامنی کا شکار شہر کراچی سے زندہ بچ جانے والی سبیکہ کو پر امن امریکی معاشرے میں موت کا سامنا کرنا پڑا جو اس کی ساتھی طلبہ کے لیے ایک اندوہناک سانحہ ہے ۔

http://www.texasmonthly.com/articles/remembering-sabika-sheikh-pakistani-student-killed-santa-fe-school-shooting

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے