پاکستان پاکستان24

اصل وہی ہیں جو راؤ انوار کے پیچھے ہیں، بلاول

Reading Time: 3 minutes وفاقی وزیر انسانی حقوق نے کہا کہ صحافیوں کے تحفظ کے لیے قانون کا مسودہ تیار کیا جا چکا ہے اور اس کو جلد پارلیمان میں پیش کیا جائے گا ۔

مئی 20, 2019 3 min

اصل وہی ہیں جو راؤ انوار کے پیچھے ہیں، بلاول

Reading Time: 3 minutes

پاکستان کی پارلیمنٹ کے ارکان نے صحافی شاہ زیب جیلانی پر سائبر کرائم کے تحت درج کیے گئے مقدمے میں ان کا تفٓصیلی مؤقف سنا ہے تاہم انسانی حقوق کمیٹی کی صدارت کرنے والے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کو اجلاس کے آغاز میں راؤ انوار کو ’بہادر بچہ‘ قرار دینے کا طعنہ ایک بار پھر سننا پڑا ہے۔

یاد رہے کہ بلاول بھٹو کے والد سابق صدر آصف علی زرداری نے جعلی پولیس مقابلوں میں سینکڑوں افراد کو قتل کرنے کے الزام میں مقدمات کا سامنا کرنے والے کراچی کے بدنام زمانہ پولیس افسر راؤ انوار کو ایک ٹی وی انٹرویو میں بہادر بچہ قرار دیا تھا ۔

قومی اسبملی کی انسانی حقوق کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس فرحت اللہ بابر کی شرکت پر تحریک انصاف کے ارکان نے اعتراض کیا اور کہا کہ پھر ان کی پارٹی کے رکن بابر اعوان کو بھی شرکت کا موقع دیا جائے ۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ فرحت اللہ بابر کی انسانی حقوق کے لیے جدوجہد ہے اور وہ سینٹر رہ چکے ہیں ۔ ان کو دعوت تحریک انصاف کے ارکان سے مشاورت کے بعد دی گئی تھی ۔ بلاول نے کہا کہ اب لگتا ہے تحریک انصاف نے اپنا ذہن تبدیل کر لیا ہے ۔ بعد ازاں بابر اعوان کو بھی آئندہ اجلاس میں شرکت کی دعوت دینے کا فیصلہ کیا گیا ۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ لاپتہ افراد کا معاملہ اہم ہے اور انسانی حقوق کے معاملے پر پاکستان میں ایک بحرانی کیفیت ہے تو قومی اسمبلی کے رکن نے کہا کہ راؤ انوار نے اتنے قتل کیے ان سے بھی تو پوچھیں ۔

بلاول نے کہا کہ راؤ انوار اس وقت کہاں سے آ گیا تو ان کو جواب دیا گیا کہ آپ کے والد نے اسے بہادر بچہ قرار دیا تھا، اگر اس کو بہادر بچہ نہ کہتے تو کافی بہتری آ جاتی ۔

بلاول نے کہا کہ اس بیان پر وضاحت آ چکی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اصل وہی ہیں جو راؤ انوار کے پیچھے ہیں۔

صحافی شاہ زیب جیلانی نے خصوصی دعوت پر اجلاس میں شرکت کی اور اپنے خلاف ایف آئی آر اور مقدمے کا بتایا ۔ انہوں نے کہا کہ ایک ماہ قبل سائبر کرائم قانون کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ۔ ’غدار قرار دے کر نوکری سے نکلوانے کی دھمکی دی گئی۔‘

ان کا کہنا تھا کہ دسمبر سنہ 2017 میں لاپتہ افراد اور مارچ سنہ 2019 میں سابق وزیراعظم جونیجو پر ڈاکومینٹریز بنائیں جس کی وجہ سے مقدمات درج کیے گئے اور کہا گیا کہ یہ ریاستی اداروں کے خلاف ہیں ۔

کمیٹی کے ارکان نے کہا کہ شاہ زیب جیلانی کے مقدمے کو ٹیسٹ کیس کے طور پر لیتے ہوئے سائبر کرائم کے قانون پر نظرثانی کرنا ہوگی۔ نیشنل کمیشن فار ہیومن رائٹس کے رکن شفیق چودھری نے کہا کہ صحافیوں کے تحفظ کے قانون کے لیے بل لانا ہوگا ۔ ان کا کہنا تھا کہ سنہ 2013 سے اب تک 24 صحافی قتل ہوئے ۔

کمیٹی کی رکن اور وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہا کہ صحافیوں کے تحفظ کا بل تیار ہے اور جلد پیش کیا جائے گا ۔ ان کا کہنا تھا کہ بل میں صحافیوں کی گمشدگی کی روک تھام اور ان کی تربیت کے لیے شقیں شامل ہیں ۔

آغا حسن بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں انسانی حقوق کی پامالی عروج پر ہے ۔ اگر کسی نے ریاستی اداروں کے خلاف کوئی جرم کیا ہے تو اس کا اوپن ٹرئل کیا جائے ۔

بلاول بھٹو قومی اسمبلی کی انسانی حقوق کمیٹی کی صدارت کرتے ہوئے

ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں کوئی قانون موجود نہیں ۔ بلاول بھٹو نے کہ کہا کہ جبری گمشدگی کے حوالے سے کمیٹی کا ایک خصوصی اجلاس کوئٹہ میں منعقد کیا جائے گا ۔ آغا حسن نے کہا کہ پارلیمانی سیاست کرنے والے بلوچ علیحدگی پسندوں اور لاپتہ افراد کے لواحقین دونوں کی جانب سے دباؤ میں ہیں ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے