پاکستان پاکستان24

فرشتہ قتل پر فوج اور حکومت حرکت میں

مئی 23, 2019 2 min

فرشتہ قتل پر فوج اور حکومت حرکت میں

Reading Time: 2 minutes

پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں 10 سالہ بچی فرشتہ کے قتل پر احتجاج کے بعد فوج اور حکومت حرکت میں آئے ہیں ۔

فرشتہ کے والد سے تعزیت کے لیے جماعت اسلامی کے امیر اور پیپلزپارٹی کی رہنما کے پہنچنے کے بعد فوج کے ترجمان نے ایک مذمتی ٹویٹ کے ذریعے تفتیش میں تعاون کی پیشکش کی ہے ۔

رات گئے وزیراعظم عمران خان نے معاملے کا نوٹس لیا اور وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے ان کو واقعے کی تفصیلی رپورٹ پیش کی۔

وزیر داخلہ کی انکوائری رپورٹ میں اسلام آباد پولیس حکام کو غفلت کا مرتکب قرار دے کر کہا گیا ہے کہ 15 مئی کو فرشتہ کے والد کی جانب سے پہلی مرتبہ بچی کی گمشدگی سے پولیس کو آگاہ کیا گیا۔

ایف آئی آر 4 دن کی تاخیر سے 19 مئی کو درج کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق20 مئی کو فرشتہ کی نعش برآمد کی گئی۔

بچی کے والدین کے ساتھ تھانہ میں ہتک آمیز سلوک کیا گیا،رپورٹ کے مطابق بچی کے والدین کو پولیس سے احتجاج کرنے پر تھانے سے نکال دیاگیا۔

ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کی مداخلت پر نعش کا پوسٹ مارٹم کیا گیا۔

انکوائری رپورٹ کی روشنی میں وزیر اعظم نےاحکامات جاری کرتے ہوئے متعلقہ ایس ایچ او اور کوتاہی برتنے والے پولیس حکام کے خلاف کیس درج کرنے کا حکم دیا۔

ڈی ایس پی معطل جبکہ ایس پی کو او ایس ڈی بنا دیا گیا۔ وزیر اعظم کے نوٹس پر آئی جی اور ڈی آئی جی اسلام آباد سے بھی وضاحت طلب کر لی گئی۔

وزیر اعظم کی جانب سے وزیر داخلہ کو معاملہ پر تحقیقات سے متعلق روزانہ رپورٹ وزیر اعظم آفس بھجنے کا حکم بھی دیا گیا۔

یاد رہے کہ فرشتہ کے والد کی درخواست پر تھانیدار کے خلاف مقدمہ پہلے ہی درج کیا جا چکا ہے۔

خیال رہے کہ فرشتہ قتل پر فوج کے خلاف تقریر کرنے والی پشتون تحفظ موومنٹ سے وابستہ گلائی اسماعیل کے خلاف بھی تھانہ شہزاد ٹاؤن میں انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے