پاکستان24 عالمی خبریں

’تیاننمن سکوائر میں ہزاروں کا قتل عام درست تھا‘

Reading Time: 2 minutes فوٹو گرافر جیف نے یہ تصویر پانچ جون 1989 میں لی تھی ۔ اس بارے میں اپنی یادیں ٹٹولتے ہوئے انہوں نے اخبار آبزرور کو بتایا کہ ’یہ سب بس اتفاقی اور قسمت سے تھا‘ ۔

جون 2, 2019 2 min

’تیاننمن سکوائر میں ہزاروں کا قتل عام درست تھا‘

Reading Time: 2 minutes

چین نے 30 برس قبل بیجنگ کے تیاننمن سکوائر میں جمہوریت کے لیے جمع ہونے والے سینکڑوں افراد کو فوجی طاقت کے زور پر ہلاک کرنے کی کارروائی کا دفاع کیا ہے۔

سنہ 1989 میں چینی طلبا اور مزدوروں نے بیجنگ کے معروف تیاننمن سکوائر میں جمہوری حقوق کے حصول کے لیے ایک بہت بڑا اجتماع منعقد کیا تھا۔ کمیونسٹ حکام نے اس اجتماع کو ظالمانہ انداز سے کچل دیا تھا اور اس میں سینکڑوں لوگ ہلاک ہوئے تھے۔

اس خبر کے ساتھ منسلک تصویر بھی 30 برس پرانی ہوگئی ہے۔

’ٹینک مین‘ کے نام سے گذشتہ صدی میں بنائی گئی چند مشہور ترین تصاویر میں چین کے ’تیاننمن سکوائر‘ میں فوٹو گرافر جیف وائڈنر کی یہ شاہکار شامل ہے ۔

30 برس گزرنے کے بعد بھی ٹینکوں کے سامنے کھڑے اس شخص کی شناخت نہیں ہوسکی کہ یہ کون تھا۔

فوٹوگرافر جیف وائڈنر کے مطابق وہ چینی فوج اور مظاہرین کے درمیان تیاننمن چوک میں پھنس کر رہ گیا تھا ۔ اس دوران وہاں سے ٹینک گزرنے لگے تو سودا سلف اٹھائے یہ شخص سڑک پار کر رہا تھا ۔

جیف کے مطابق یہ شخص ٹینکوں کے سامنے آ کر کھڑا ہو گیا تو سڑک پر ٹینکوں کی لائن لگ گئی اور فضا میں ان کی آوازوں کی ارتعاش کی جگہ بریکوں کی چیخوں نے لے لی ۔

فوٹو گرافر جیف نے یہ تصویر پانچ جون 1989 میں لی تھی ۔ اس بارے میں اپنی یادیں ٹٹولتے ہوئے انہوں نے اخبار آبزرور کو بتایا کہ ’یہ سب بس اتفاقی اور قسمت سے تھا‘ ۔

تیانممن سکوائر میں جمع ہونے والے شہریوں کے خلاف 3 اور 4 جون سنہ 1989 کو کی گئی تھی۔

چین کے وزیرِ دفاع ویئی فینگل نے سنگاپور میں ایک کانفرنس کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے تیاننمن سکوائر میں سخت کارروائی کی تھی جو کہ ’درست‘ تھی۔

اس واقعے کی خبریں دینے پر سختی سے پابندی رہی ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے