پاکستان24 متفرق خبریں

ججز ریفرنس پر ملک بھر میں احتجاج

جون 13, 2019 2 min

ججز ریفرنس پر ملک بھر میں احتجاج

Reading Time: 2 minutes

جاوید سومرو ۔ صحافی

پاکستان میں دارالحکومت اسلام آباد میں سپریم کورٹ عمارت کے اندر وکیلوں نے اعلی عدلیہ کے ججوں کے خلاف ریفرنس پر احتجاج جاری ہے۔

سپریم کورٹ بار کے صدر امان اللہ کنرانی اور مخالف گروپ کے علی احمد کرد بھی احتجاج میں شامل ہیں۔

پاکستان میں سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس کے ججوں کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی شکایت پر انضباطی کارروائی کرنے والے سپریم جوڈیشل کونسل کے سربراہ جسٹس آصف سعید کھوسہ ہیں۔

جمعہ کو جسٹس قاضی فائز عیسی اور جسٹس کریم خان آغا کے خلاف حکومتی ریفرنسز پر کونسل کی کارروائی دن دو بجے ہوگی۔

آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت سپریم جوڈیشل کونسل میں عدالت عظمی کے دو سینئر ججز جسٹس گلزار احمد اور جسٹس عظمت سعید کے ساتھ ہائیکورٹس کے سینئر چیف جسٹس صاحبان پشاور سے جسٹس وقار احمد سیٹھ اور سندھ سے احمد علی شیخ ہوں گے۔

پانچ رکنی سپریم جوڈیشل کونسل کے سیکرٹری عدالت عظمی کے رجسٹرار ارباب عارف ہیں۔

میڈیا اور وکیلوں سے دور ججز بلاک کے بند کمرے میں سنے جانے والے ریفرنس میں حکومت کے نمائندے اٹارنی جنرل انور منصور خان کو معاونت کے لیے طلب کیا گیا ہے۔

جمعہ 14 جون کو سنا جانے والا ججز ریفرنس کیا کسی اور وکلا تحریک کے آغاز کا پیش خیمہ ثابت ہوگا، یہ شام تک واضح ہو جائے گا مگر ملک بھر کے وکیلوں نے اپنے اپنے شہروں اور سپریم کورٹ کے باہر شاہراہ دستور پر صبح نو بجے ہی دھرنا دینے کا اعلان کر رکھا ہے۔

سب کی نظریں لندن کی کیمبرج یونیورسٹی کی یونین میں خطاب کر کے واپس آنے والے چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ پر ہیں جن کو ججز کے خلاف ریفرنس پر فیصلہ کن اختیار کا مالک سمجھا جا رہا ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے