پاکستان24 متفرق خبریں

میچ ٹکٹیں اور فوجی ترجمان

جون 24, 2019 2 min

میچ ٹکٹیں اور فوجی ترجمان

Reading Time: 2 minutes

پاکستان کی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی لندن سٹیڈیم میں میچ دیکھنے کی تصاویر اور ویڈیوز سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے تبصرے کیے ہیں اور بعض نے سوالات اٹھائے ہیں۔

فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے بعض ناقدین کو جواب بھی دیے ہیں۔

ٹوئٹر پر زیادہ تر صارفین نے فوجی سربراہ کی لارڈز گراؤنڈ آمد اور پاکستانی ٹیم کا حوصلہ بڑھانے پر تعریف کی ہے تاہم بعض نے ان کے ائر ٹکٹس اور میچ ٹکٹس پر سوالات اٹھائے ہیں کہ کیا یہ سرکاری خزانے سے لیے گئے یا تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے بزنس مین انیل مسرت نے اخراجات اٹھائے۔

سوالات اٹھانے اور تنقید کرنے والوں میں سیاست دان بشری گوہر، محمد تقی اور ڈاکٹر ندا خان شامل ہیں۔

فوج کے ترجمان آصف غفور نے بشری گوہر اور ندا خان کو سخت جواب دیے ہیں۔ انہوں نے ندا خان کو قانونی کارروائی کرنے کا بھی عندیہ دیا۔

ندا خان نے بھی فوجی ترجمان کو جواب دیا جبکہ بشری گوہر نے میجر جنرل کے میچ دیکھنے کے لیے لندن آنے کی پیش کش پر ان کو کہا کہ ”میں نے احتساب کی بات کر کے آپ کی دکھتی رگ پر ہاتھ رکھ دیا ہے۔“

فوج کے ترجمان نے بشری گوہر سے کہا تھا کہ وہ ٹویٹ کرتے وقت آئینے کے سامنے کھڑے ہونے اور غلط نمبر کی عینک لگانے سے گریز کریں۔

محمد تقی نے فوجی ترجمان کی جانب سے بشری گوہر کو لندن میچ دیکھنے کی دعوت پر کہا کہ ”آپ بہت امیر ہوں گے بصورت دیگر سرکاری تنخواہ میں پاکستان سے مہمانوں کو میچ دیکھنے لندن بلانا ممکن نہیں۔ قوم کو بتانے کے لیے اپنے اثاثے سامنے کیوں نہیں لائے جا سکتے۔“

میجر جنرل آصف غفور نے لکھا تھا کہ سٹیڈیم میں موجود ہر پاکستانی ہماری مہمان نوازی کے لیے تیار تھا۔

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے