بابر اعوان کو انصاف مل گیا
Reading Time: < 1 minuteپاکستان میں اسلام آباد کی احتساب عدالت نے نندی پور کرپشن ریفرنس میں تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیر قانون بابر اعوان کو بری کر دیا ہے تاہم سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی بریت کی درخواست مسترد کی ہے۔
احتساب عدالت نے نیب کی جانب سے سابق وزیر قانون بابر اعوان کو نندی پور کرپشن ریفرنس میں فرد جرم عائد کیے جانے کے بعد مقدمے میں شواہد اور گواہ پیش کیے جانے سے قبل ہی بری کرنے کی درخواست پر فیصلہ سنایا۔
احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے بریت کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ڈاکٹر بابر اعوان اور جسٹس ریٹائرڈ ریاض کیانی کی بریت کی درخواستیں منظور کیں جبکہ دیگر تین ملزمان راجہ پرویز اشرف، شمائلہ محمود اور ریاض محمود کی بریت کی درخواستیں مسترد کردیں۔
ریفرنس میں نامزد 7 ملزمان میں سے پانچ ملزمان نے بریت کی درخواست دائر کی تھیں جب کہ ملزم شاہد رفیع اور مسعود چشتی کی جانب سے بریت کی درخواست دائر نہیں کی گئی تھی۔
خیال رہے کہ پیپلز پارٹی کی حکومت میں نندی پور پاور پلانٹ کے لیے لائی جانے والی مشینری کراچی بندرگاہ پر چار برس تک پڑی رہی اور وزارت قانون نے فائل پر اپنی رائے نہیں دی۔
نندی پور پاور پلانٹ کی مشینری کلیئر ہونے تک اس کی لاگت بڑھ گئی تھی اور نیب کے مطابق قومی خزانے کو ایک ارب 25 کروڑ کا نقصان پہنچایا گیا تھا۔
عدالت نے چار ملزمان راجہ پرویز اشرف، شمائلہ محمود، ریاض محمود اور جسٹس ریٹائرڈ ریاض کیانی کی درخواستوں پر فیصلہ گزشتہ روز محفوظ کیا تھا جبکہ ڈاکٹر بابر اعوان کی بریت کی درخواست پر فیصلہ 26 اپریل کو محفوظ کیا گیا تھا۔