پاکستان پاکستان24

کھیل میں پروپیگنڈہ قبول نہیں، پاکستان

جون 30, 2019 2 min

کھیل میں پروپیگنڈہ قبول نہیں، پاکستان

Reading Time: 2 minutes

کرکٹ کے عالمی کپ کے میچ کے دوران جہاز سے بینرز اڑانے اور افغان شائقین کے جھگڑے پر پاکستان نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔

پاکستان نے کہا ہے کہ اس کو لیڈز کے ہیڈنگلے سٹیڈیم میں افغانستان کے ساتھ کرکٹ میچ کے دوران فضا میں جہاز کے ذریعے پاکستان مخالف بینرز اور تماشائیوں کے ایک گروہ کی پاکستانی کھلاڑیوں سے رویے اور جھگڑے پر گہرے تحفظات ہیں۔

یاد رہے کہ سنیچر کو علیحدگی پسند قوم پرست تنظیموں کے اکٹھ ورلڈ بلوچ آرگنائزیشن کی ویب سائٹ پر جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ ’انسانی حقوق کے لیے مہم چلانے والوں نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان میچ کے دوران ایک جہاز کے ذریعے سٹیڈیم پر دو بینرز لہرائے۔‘ 

اتوار کو پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق ’کھیلوں کے مقامات کو اس  طرح کے گھناؤنے پروپیگنڈے کے لیے استعمال کرنا قابل قبول نہیں۔‘

انگلینڈ کے لیڈز شہر میں منعقدہ کرکٹ کے عالمی کپ کے پاکستان اور افغانستان کے مابین میچ میں گراؤنڈ کے اندر اور باہر دونوں ملکوں کے تماشائی آپس میں لڑے تھے جبکہ میچ کے خاتمے پر چند افغان تماشائی میدان میں بھی گھس آئے تھے۔

گراؤنڈ پر ایک چھوٹے جہاز نے دو پروازیں کرتے ہوئے ’بلوچستان کے لیے انصاف‘ اور ’پاکستان میں گمشدگیوں کے خاتمے میں مدد کی جائے‘ کے انگریزی نعروں والے بینرز اڑائے تھے۔

پاکستانی دفتر خارجہ نے بیان میں کہا ہے کہ معاملے کو سفارتی چینلز کے ذریعے اٹھایا گیا ہے اور امید ہے کہ اس واقعہ کی مکمل چھان کر کے کھیل اور قانون کا نفاذ کرنے والے متعلقہ ادارے ذمہ داروں کو کٹہرے میں لائیں گے۔

سنیچر کو عالمی کرکٹ کونسل نے کہا تھا کہ وہ ان شائقین کے خلاف کارروائی کرے گی جو پاکستان اور افغانستان کے مابین میچ سے قبل جھگڑے میں ملوث تھے۔

کونسل کے ترجمان نے کہا کہ ’شائقین کی ایک قلیل تعداد کے درمیان جھگڑے سے آگاہ ہیں اور مقامی پولیس حکام اور گراؤنڈ کی سیکورٹی ٹیم کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔‘

ترجمان کے مطابق اس طرح کے رویے کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا اور ’کسی بھی ایسے رویے پر کارروائی کریں گے جو شائقین کی اکثریت کے لطف اٹھانے کو خراب کرے۔‘

پاکستانی اور افغان شائقین کے درمیان میدان کے اندر اور باہر جھگڑے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر سامنے آنے کے بعد دونوں ملکوں کے شہری فیس بک اور ٹوئٹر کے ذریعے اپنی پسند کے تاریخی واقعات سامنے لا کر تنقید کر رہے ہیں۔

ہزاروں صارفین سابق پاکستانی فاسٹ بولر شعیب اختر کی ویڈیو کو بھی اشتعال انگیز قرار دے رہے ہیں جس میں انہوں نے کھیل کے ساتھ علاقائی سیاست کو بھی زیر بحث لایا تھا۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے