پاکستان

میجر جنرل جواب نہ دے سکے

جولائی 4, 2019 2 min

میجر جنرل جواب نہ دے سکے

Reading Time: 2 minutes

پاکستان میں حزب اختلاف کی جماعت مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ سے مبینہ منشیات برآمدگی کے بارے میں سوشل میڈیا پر بحث کے بعد وزیر مملکت برائے انسداد منشیات شہریار آفریدی اور اینٹی نارکاٹکس فورس کے سربراہ میجر جنرل عارف ملک کو پریس جانفرنس کرنا پڑی ہے۔

پریس کانفرنس کے دوران میجر جنرل رپورٹرز کے سوالات کے جواب دینے میں ناکام رہے جس کے بعد سوشل میڈیا پر نامی گرامی صحافیوں نے دلچسپ تبصرے کیے ہیں۔

وزیر مملکت شہریار نے کہا ہے کہ منشیات کے ناسور کی وجہ پاکستان کی ساکھ متاثر ہوئی ہے۔ ”منشیات اسمگلنگ میں بارہ سو لوگ گرفتار کئے گئے لیکن بات صرف رانا ثنا کے بارے ہو رہی ہے۔ معاشرے کومنشیات سے پاک کیلئے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔“


ڈی جی اے این ایف عارف ملک نے کہا کہ رانا ثنا اللہ کے خلاف تمام ثبوت موجود ہیں جو عدالت میں پیش کریں گے اگر ریمانڈ لیتے تو کہا جاتا کہ تشدد کر کے منوایا گیا۔

اسلام آباد میں ڈی جی اے این ایف میجر جنرل عارف ملک کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر مملکت شہریار آفریدی نے کہا کہ ہمارے بچے اور نئی نسل منشیات کا شکار ہورہی ہے۔ ”سمگلنگ عام آدمی کے بس کی بات نہیں، بڑے لوگوں کی گاڑیوں کو ناکوں پر نہیں روکا جاتا۔“

انہوں نے کہا کہ فیصل آباد سے گرفتار اسمگلر کی نشاندہی پر رانا ثنا اللہ کی نگرانی کی گئی۔ رانا ثنا سے برآمد 15 کلو کی ہیروئن لاہور جانی تھی جہاں سے یہ عالمی مارکیٹ میں جاتی۔

شہریار آفریدی کا کہنا تھاکہ جو لوگ سمگلنگ میں ملوث ہیں چاہیے ان کا کسی بھی طبقہ سے تعلق ہے ان کو کیفر کرداد تک پہنچانا ضروری ہے،اگر میرے خاندان کا کوئی فرد بھی سمگلنگ میں ملوث ہوتو وہ بھی قانون سے بالا تر نہیں۔

ڈی جی ا ےاین ایف میجر جنرل عارف ملک نے کہا کہ رانا ثنا اللہ کیخلاف تمام شواہد موجود ہیں اس لئے انکا جسمانی ریمانڈ لینے کی ضرورت نہیں پڑی۔

وزیر مملکت شہریار آفریدی نے کہا کہ کراچی سمیت ملک بھر میں منشیات کے بڑے مگر مچھوں کو پکڑ کر نشان عبرت بنائیں گے۔

وزیر مملکت اور میجر جنرل اس سوال کا جواب نہ دے سکے کہ جب تین ماہ سے رانا ثنا اللہ کی نگرانی کی جا رہی تھی تو ان کی گرفتاری کے وقت ویڈیو کیوں نہیں بنائی گئی۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے