پاکستان

رانا کی منشیات حرام، عمران خان کی حلال

Reading Time: 2 minutes موجودہ حکومت کا دہرا معیار ہے، حکومت کا ایک نہیں دو پاکستان دیکھو جس میں جھونپڑی حرام اور بنی گالا حلال ہے، ایم کیو ایم کی فارن فنڈنگ حرام اور پی ٹی آئی کی فارن فنڈنگ حلال ہے

جولائی 5, 2019 2 min

رانا کی منشیات حرام، عمران خان کی حلال

Reading Time: 2 minutes

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ تبدیلی کے نام پر عوام کی زندگی جہنم بنا دی گئی ہے۔ آج ہر ایک کے ہونٹوں پر ہے کہ ہمیں نہیں چاہیے نیا پاکستان، قائد کا پاکستان واپس کرو۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے خیبر پختونخوا کے علاقوں چارسدہ اور مہمند میں جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کی حکومت پر شدید تنقید کی۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ موجودہ حکومت کا دہرا معیار ہے، حکومت کا ایک نہیں دو پاکستان دیکھو جس میں جھونپڑی حرام اور بنی گالا حلال ہے، ایم کیو ایم کی فارن فنڈنگ حرام اور پی ٹی آئی کی فارن فنڈنگ حلال ہے، رانا ثناء اللہ کی منشیات حرام ہے مگر وزیراعظم کی منشیات حلال ہے، نوازشریف کی آف شور حرام اور لاڈلے کی آف شورحلال ہے، یہ جھوٹے لوگ ہیں جو جھوٹ پر جھوٹ بول رہے  ہیں۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ حکومت نے عوام دشمن بجٹ پیش کیا، ہر چیز پر ٹیکس لگا دیا گیا، وزیراعظم نے اپنے ہی پیش کئے بجٹ پر ووٹ نہیں دیا اور اب وزیراعظم جھوٹی کہانیاں بولتےہیں۔

جمعرات کو چارسدہ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حالیہ بجٹ کو عوام دشمن قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسے کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ دھاندلی زدہ حکومت نے بجٹ بھی دھاندلی سے مںظور کروایا۔ کسی کو نہیں پتہ کہ حق میں اور مخالفت میں کتنے ووٹ پڑے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ نئے پاکستان میں عمران خان کی منشیات حلال ہے جبکہ رانا ثنا کی حرام۔

انہوں نے سابق صدر آصف زرداری کا انٹرویو روکے جانے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا سمیت ہر اس آواز کو خاموش کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جو حکومت کے خلاف جانے کی جسارت کرتی ہے۔

بلاول بھٹو زرادری نے عام انتخابات کی شفافیت پر بھی اعتراض اٹھایا اور کہا کہ اس روز دھاندلی کی انتہا کی گئی۔ حکومت نے قبائلی علاقوں کے ضمنی انتخابات کو چوری کرنے کی ویسی ہی منصوبہ بندی کر لی ہے جیسے عام انتخابات کے وقت کی تھی۔  

انہوں نے کہا کہ کے پختونخوا میں ضم ہونے والے قبائلی علاقوں کے ضمنی الیکشن کے شفاف انقعقاد کے حوالے سے الیکشن کمیشن کردار ادا کرے تاکہ پتہ چلے کہ وہ الیکشن کمیشن ہے یا سلیکشن کمیشن نہیں۔

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے