پاکستان24 متفرق خبریں

ججز ریفرنس پر جوڈیشل کونسل تیار ہے

جولائی 7, 2019 < 1 min

ججز ریفرنس پر جوڈیشل کونسل تیار ہے

Reading Time: < 1 minute

پاکستان میں اعلی عدلیہ کے ججوں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس کریم خان آغا کے خلاف صدارتی ریفرنسز پر اٹارنی جنرل کو 12 جولائی کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے حکومت کا جواب پیش کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔

پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے 12 جولائی سپریم جوڈیشل کونسل سماعت کے موقع پر یوم سیاہ منانے کی کال دیتے ہوئے احتجاج اور یکجہتی کا اعلان کیا ہے۔

سپریم کورٹ بار کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق 12 جولائی کو اسلام آباد سمیت پورے ملک میں وکیل یوم سیاہ منائیں گے اور موقع پر احتجاج کیا جائے گا۔

12 جولائی کو وکلاء سپریم کورٹ، ہائی کورٹس اور ذیلی عدالتوں کے اندر اس ریفرنس کے خلاف یوم سیاہ اور یکجہتی کا بھرپور اظہار کریں گے۔

سپریم کورٹ بار نے جسٹس قاضی فائز عیسٰی اور جسٹس کے کے آغا کے ریفرنسز کے خلاف احتجاج کو موثر، مربوط اور منظم بنانے کے لئے ایک دس رکنی رابطہ کمیٹی تشکیل دے رکھی ہے، کیمٹی کی سربراہی صدر سپریم کورٹ بار امان الله کنرانی خود کریں گے۔

اس رابطہ کمیٹی کے ارکان سمیت ملک بھر کے وکلاء نمائندوں کو اسلام آباد پہنچ کر عدلیہ سے یکجہتی کا اظہار کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل کے گذشتہ اجلاس کی کارروائی پندرہ منٹ جاری رہی تھی جس میں ریفرنسز پر متعلقہ ججوں کے جوابات دیکھنے کے بعد اٹارنی جنرل سے ان کا مؤقف طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

واضح رہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسی نے اپنے خلاف صدارتی ریفرنس کے بعد خود کو مقدمات سننے والے بنچز سے الگ کر رکھا ہے۔

انہوں نے عید کے بعد سے کوئی مقدمہ نہیں سنا۔

جسٹس کریم خان آغا ان دنوں سندھ ہائیکورٹ سے چھٹیاں لے کر بیرون ملک ہیں۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے