”جج کو نہیں چھوڑیں گے“
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا ہے کہ جج ارشد ملک کا ویڈیو سکینڈل عدلیہ کا معاملہ ہے، اس طرح نہیں چھوڑیں گے۔
تین رکنی بنچ کی سربراہی کرتے ہوئے چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل انور منصور خان سے کہا کہ پریس کانفرنس میں دکھائی گئی ویڈیو فوری طور پر حاصل کی جائے۔
اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ جج ارشد ملک کی شکایت پر ایف آئی اے سائبر کرائم کے تحت مقدمہ بھی درج کر چکی ہے۔ سائبر کرائم کی سزا تین قید اور دس لاکھ روپے جُرمانہ ہے۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ ”فحاش وڈیو یا تصویر بنانے کی سزا پانچ سال قید اور چھ لاکھ روپے جُرمانہ ہے۔ کسی کو نقصان پہنچانے کے لیے وڈیو یا تصویر بنا کر پھیلانے کی سزا تین سال قید اور دس لاکھ جرمانہ ہے۔“
اٹارنی جنرل نے کہا کہ قانون کے مطابق الیکٹرانک جعل سازی پر تین سال قید اور اڑھائی لاکھ جُرمانہ ہے۔ ایف آئی اے نے ملزم میاں طارق محمود کو اس کیس میں گرفتار کیا ہے۔
اٹارنی جنرل کے مطابق ایف آئی اے نے طارق محمود کا ریمانڈ لے کر جیل بھیج دیا ہے۔ میاں طارق محمود کے مطابق اسے چیک دیا گیا جو کیش نہیں ہوا۔ میاں سلیم رضا نامی شخص کو طارق محمود نے وڈیو فروخت کی۔