عالمی خبریں

برطانیہ اپنا کچرا واپس لے، سری لنکا

جولائی 24, 2019 2 min

برطانیہ اپنا کچرا واپس لے، سری لنکا

Reading Time: 2 minutes

انڈونیشیا، فلپائن اور ملیشیا کے بعد سری لنکا کی حکومت نے بھی مغربی ممالک کو ان کا کچرا واپس کرنے کا اعلان کیا ہے۔

سری لنکن حکومت نے برطانیہ سے سمگل کیے جانے والے ہسپتال اور مردہ خانے کے کچرے کو واپس بھیجنے کا حکم دیا ہے۔

سری لنکا کے کسٹم حکام کے مطابق برطانیہ سے مردہ خانے اور کلینکل کچرے کو ری سائیکل کرنے کی آڑ میں سری لنکا بھیجا گیا۔

اے ایف پی نے کسٹم حکام کے حوالے سے بتایا کہ سمگلنگ میں ملوث گروپ کو گذشتہ ہفتے اس وقت پکڑا گیا جب کولمبو کی بندر گاہ سے شکایت موصول ہوئی کہ ایک امپورٹر یعنی درآمد کنندپ نے 111 کنٹینزز پورٹ پر چھوڑ دیے ہیں جن میں سے شدید بدبو آرہی ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ یہ گروپ 2017 سے ملک میں کچرا سمگل کرنے میں ملوث ہے۔ کسٹم ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان سنیل جیارتنے نے اے ایف پی کو بتایا کہ 2017 سے اب تک کل 241 کنٹینرز درآمد کیے گئے جن میں سے 130 کنٹینرز کو بظاہر ری سائیکل کرکے دوبارہ ایکسپورٹ کرنے کے لیے ایک  فری ٹریڈ زون لے جایا گیا۔

ترجمان نے کہا کہ ان 130 کنٹینرز میں استعمال شدہ گند، پلاسٹک اور ہسپتال سے نکالا گیا کچرا بھرا ہوا تھا۔ یہ چیزیں مضر اور خطرناک اشیا کی شپنگ سے متعلق عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے درآمد کی گئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پورٹ پر چھوڑے گئے 111 کنٹینرز میں مردہ خانے کا کچرا بشمول انسانی اعضا بھی موجود ہیں۔

حال ہی میں انڈونیشا اور فلپائن نے بیرونی کچرے کے شپمنٹس ان ممالک کو واپس بھیج دیے جہاں سے یہ درآمد کیے گئے تھا۔

خیال رہے کہ دو ہفتے پہلے انڈونیشا نے اعلان کیا تھا کہ آسٹریلیا کو 210 ٹن کچرا واپس بھیج رہا ہے جہاں سے اسے انڈونیشا ایکسپورٹ کیا گیا تھا جبکہ کینیڈا نے فلپائن سے کچرے کے 69 کنٹینرز واپس لینے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے جنہیں کینیڈا سے فلپائن بھیج دیا گیا تھا۔

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے