پاکستان24 متفرق خبریں

کشمیر میں چار ہزار گرفتار

اگست 19, 2019 2 min

کشمیر میں چار ہزار گرفتار

Reading Time: 2 minutes

انڈیا کے زیرانتظام کشمیر میں سیکورٹی فورسز نے حالیہ دنوں میں چار ہزار افراد کو حراست میں لیا ہے۔

عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق حکام نے گرفتاریوں کا سلسلہ پانچ اگست کو انڈین حکومت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد شروع کیا ہے۔

حراست میں لیے جانے والے افراد میں احتجاج کرنے والے عام نوجوانوں سے لے کر بڑی سیاسی جماعتوں کے رہنما اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے کارکن بھی شامل ہیں۔

ادھر کشمیر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر سیز فائر کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ بھی جار ی ہے۔

دونوں ملکوں کے حکام کے مطابق اتوار کو بھی فائرنگ سے مزید ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ انڈیا کے زیر کنٹرول کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کیے جانے کے بعدلائن آف کنٹرول پر کشیدگی برقرار ہے۔


 پاکستان کی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق انڈین فوج کی فائرنگ سے مزید 2 شہری ہلاک ہوگئے۔

”انڈین فوج نے اتوار کو بلا اشتعال فائرنگ کی۔ تتہ پانی سیکٹر پر مارٹر ،اینٹی ٹینک شکن گائیڈڈ میزائل اور بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا۔ ناگری گاوں کے رہائشی 75 سالہ لعل محمد اور 61 سالہ حسن دین ہلاک ہوگئے۔“


بیان کے مطابق پاک فوج کی جوابی کارروائی میں فائرنگ کرنے والی انڈین چوکی کو نشانہ بنایا گیا۔ کارروائی میں 2 انڈین فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔


 واضح رہے کہ سنیچر کو انڈیا نے اپنے ایک فوجی کے ہلاک ہونے کا دعوی کیا تھا۔ این ڈی ٹی وی کے مطابق انڈین فوجی ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ لائن آف کنٹرول کے ساتھ راجوڑی ڈسٹرکٹ میں پاک فوج نے سیز فائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فارورڈ پوسٹوں اور دیہات کو نشانہ بنایا۔ انڈین فوج کا ایک لانس نائیک ہلاک ہوگیا۔


 اس سے قبل آئی ایس پی آر کے ترجمان نے کہا تھا کہ جمعہ کو لائن آف کنٹرول پر انڈین فوج کی فائرنگ سے ایک اور فوجی ہلاک ہوا ہے۔ اس سے  پہلے  جاری بیان میں بتایا گیا کہ ایل او سی پر 3 پاکستانی فوجی ہلا ک ہوئے جبکہ جوابی کارروائی میں انڈیا کے پانچ فوجی مارے گئے ہیں۔


 میجر جنرل آصف غفور نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’انڈیا کی فوج نے اپنے زیر کنٹرول جموں و کشمیر کی صورتحال سے توجہ ہٹانے کے لیے لائن آف کنٹرول پر فائرنگ تیز کر دی ہے۔ 

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے