پاکستان

چوری کچھ نہیں ہوا، پولیس

اگست 19, 2019 2 min

چوری کچھ نہیں ہوا، پولیس

Reading Time: 2 minutes

پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں چوری کے الزام میں تشدد سے قتل کیے گئے سترہ سالہ ریحان کے مقدمے میں پولیس حکام نے انسداد دہشت گردی کی دفعہ بھی شامل کی ہے۔

پولیس حکام کے مطابق ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق ریحان کی موت تشدد کے دوران سر پر ضرب لگنے سے ہوئی۔

فیروز آباد پولیس کے ایس ایچ او اورنگزیب خٹک کا کہنا تھا کہ تشدد کرنے والے ملزمان اپنے گھر سے چوری ہونے والے سامان کی تفصیل نہیں بتا سکے۔

سنیچر کو بہادر آباد پولیس سٹیشن کی حدود میں ملزم زبیر نے دیگر افراد کے ساتھ مل کر سترہ سالہ ریحان پر تشدد کیا تھا جس سے اس کی موت واقع ہوگئی۔

ملزمان نے ریحان پر چوری کا الزام عائد کیا تھا اور اس کو گھر میں باندھ کر ننگی ویڈیو بنائی جبکہ تشدد کے ذریعے چوری کا اعتراف کرایا۔

ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد شہریوں کی بڑی تعداد نے سخت غم و غصے کا اظہار کیا تھا۔

مقتول ریحان خداداد کے علاقے کا رہائشی تھا۔ مقتول کے والد کے ساتھ اہل علاقہ کی بڑی تعداد نے شاہراہ قائدین پر مظاہرہ کیا جس میں ملزمان کے خلاف انسداد دہشت گردی کی عدالت میں مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا گیا۔

مقتول کے والد ظہیر ابو الحسن نے بتایا کہ ان کا بیٹا بہادر آباد میں عید الاضحی پر قربانی کے جانوروں کے کاٹنے کے لیے گیا تھا اور سنیچر کو اپنا معاوضہ وصول کرنے پہنچا تھا جہاں بنگلے کے مالک نے اس کو باندھ کر چوری کر الزام لگایا اور تشدد سے قتل کر دیا۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے