متفرق خبریں

وزیرستان: ہلاکتیں اور متضاد دعوے

ستمبر 14, 2019 2 min

وزیرستان: ہلاکتیں اور متضاد دعوے

Reading Time: 2 minutes

پاکستان کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں چار فوجی جوانوں اور دو قبائلی افراد کے مارے جانے کی خبریں آ رہی ہیں۔

فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ دو مختلف واقعات میں چار فوجی مارے گئے جبکہ دو شرپسند فوج کی جوابی کارروائی میں نشانہ بنے تاہم مقامی افراد نے دعوی کیا ہے کہ مارے جانے والے عام قبائلی نوجوان تھے اور ان کو جمعہ کی رات گئے ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

سپین وام کے علاقے میں مقامی لوگوں نے مارے جانے والے دونوں افراد کی نعشیں چوک میں رکھ کر احتجاج کیا ہے۔

سوشل میڈیا پر سینکڑوں صارفین نے احتجاج کی تصاویر شیئر کی ہیں۔

ادھر پاکستان کی فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ ”پاک افغان بارڈر پر سرحد پار سے شمالی وزیرستان کے علاقے میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے چار جوان شہید اور ایک شدید زخمی ہوا جبکہ فورسز کی جوابی فائرنگ سے 2 شرپسند مارے گئے۔“

آئی ایس پی آر کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے اباخیل، سپین وام میں گزشتہ رات سرحد پار سے فائرنگ کے دو واقعات ہوئے۔


ترجمان کے مطابق ”فائرنگ کے ایک واقعے میں ضلع بلتستان کےرہائشی23سالہ سپاہی اختر حسین شہید ہوئے سیکورٹی فورسز کی جوابی فائرنگ سے دو شرپسند ہلاک ہوئے۔“


آئی ایس پی آر کے مطابق پاک افغان سرحد پر دیر میں دہشتگردوں نے پاک فوج کے جوانوں پر فائرنگ کی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے جوان سرحد پر باڑ لگانے میں مصروف تھے۔ ”فائرنگ کے نتیجے میں پاک فوج کے تین جوان شہید ہوگئے جبکہ ایک زخمی ہوگیا۔ شہدا میں لانس نائک سید امین آفریدی، لانس نائک محمد شعیب سواتی اور سپاہی کاشف علی شامل ہیں۔ شہدا کا تعلق ضلع خیبر، مانسہرہ اور نوشہرہ سے ہے۔“

پشتون تحفظ موومنٹ کے سربراہ منظور پشتین نے ٹوئٹر اور فیس بک پر کہا ہے کہ مقامی قبائلی افراد کے مطابق فوجی اہلکار نے ٹارگٹ کلنگ کی۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے