پاکستان

فوجی ترجمان اور مولانا کا ٹاکرا

نومبر 2, 2019 3 min

فوجی ترجمان اور مولانا کا ٹاکرا

Reading Time: 3 minutes

پاکستان میں اپوزیشن جماعتوں کے آزادی مارچ کے سٹیج سے وزیراعظم عمران خان کو استعفا دینے کے لیے دو دن کی مہلت اور اگلے اقدام کا انتباہ سامنے آنے کے بعد فوج کے ترجمان نے ردعمل ظاہر کیا ہے۔

فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا ہے کہ فضل الرحمان سینئرسیاستدان ہیں، وہ بتادیں کس ادارےکی بات کررہےہیں۔

میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ ملکی امن کوکسی صورت نقصان پہنچانےکیاجازت نہیں دیاجائےگی، کسی کوبھی کسی صورت ملکی استحکام خراب کرنےکی اجازت نہیں دیں گے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کا کہنا تھا کہ فوج ایک غیرجانبدارادارہ ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے فوجی ترجمان کے بیان کے بعد کہا ہے کہ آئی ایس پی آر کو ایسا بیان نہیں دینا چاہیے تھا۔

مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ آزادی مارچ کو پوری قوم نے دیکھا، آئی ایس پی آر نے معلوم نہیں کس چیز پر بیان دیا، فوجی ترجمان نے بیان دیکر فوج کو جانبدار بنانے کی کوشش کی۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایس پی آر نے واضح کردیا میں نے کس ادارہ کی بات کی ہے، ادارے کو خود سیاست دور رکھنا چاہیے۔ اداروں سے تصادم نہیں چاہتے۔ 

مولانا فضل الرحمن کے مطابق رہبر کمیٹی کا اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو آئندہ کا لائحہ عمل طے کرے گی۔ 

میجر جنرل آصف غفور نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں مزید کہا کہ ہماری سپورٹ جمہوری طورپرمنتخب حکومت کے ساتھ ہوتی ہے۔ فوج نےالیکشن میں آئینی اورقانونی ذمہ داری پوری کی۔ 

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ اپوزیشن اپنےتحفظات متعلقہ اداروں میں لےکرجائیں۔ ”سڑکوں پرآ کرالزام تراشی نہیں ہونی چاہیے۔ ایک سال گزرگیااب بھی اپوزیشن متعلقہ اداروں میں جاسکتی ہے۔“

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ پاکستان نےگزشتہ20سال میں بہت مشکل وقت گزارا ہے۔ پاکستانی قوم اورافواج نےدہشت گردی کامقابلہ کیا۔ جان ومال کی قربانی دےکرملک میں امن قائم کیاگیا۔

میجر جنرل آصف غفور کے مطابق بھارت نےجارحیت کی تومنہ توڑجواب دیاگیا۔ ایل اوسی پربھی معصوم کشمیریوں کوشہیدکیاجارہاہے۔ مشرقی اورمغربی سرحدپرفوج مصروف عمل ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ کےپی کےعوام نےبھی دہشت گردی کامقابلہ کیا، کےپی کےعوام کواب فلاح وبہبودکی ضرورت ہے۔ انتشارملک کےمفادمیں نہیں، جمہوری مسائل جمہوری طورپرہی حل ہونےچاہئیں۔

فوجی ترجمان میجر جنرل آصف غفور کے مطابق حکومتی اوراپوزیشن کمیٹیاں بہترکوآرڈینیشن کےساتھ چل رہی ہیں، امیدکرتےہیں معاملات بہتراندازمیں آگے چلیں، افواج پاکستان غیرجانبدارادارہ اورمنتخب جمہوری حکومت کیساتھ ہوتاہے، کوئی بھی جمہوری حکومت ہوافواج پاکستان ملک ادارےکےطورپرسپورٹ کرتاہے۔

میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ ملکی امن کوکسی صورت نقصان پہنچانےکیاجازت نہیں دیاجائےگی، کسی کوبھی کسی صورت ملکی استحکام خراب کرنےکی اجازت نہیں دیں گے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے