متفرق خبریں

پیپلز پارٹی کے ہاتھوں تحریک انصاف کو شکست

Reading Time: 2 minutes ضمنی الیکشن میں سندھ اسمبلی کی دادو سے نشست پر سخت مقابلہ متوقع تھا مگر تحریک انصاف کے امیدوار 25 ہزار ووٹ ہی حاصل کر سکے

نومبر 8, 2019 2 min

پیپلز پارٹی کے ہاتھوں تحریک انصاف کو شکست

Reading Time: 2 minutes

رپورٹ: عبدالجبارناصر

سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 86 دادو کے ضمنی انتخاب میں وزیر اعلیٰ سندھ کے قریبی عزیز پیپلزپارٹی کے پیر سید صالح شاہ جیلانی نے تحریک انصاف امداد حسین لغاری کو بھاری اکثریت سے شکست دے دی اور پیپلزپارٹی ایک بار پھر ناقابل شکست رہی۔ مجموعی طور پر ووٹ کاسٹنگ کی شرح36.32 فیصد رہی۔

الیکشن کمیشن کے غیر حتمی اور فارم 47 کے نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی کے پیر سید صالح شاہ جیلانی 40 ہزار 595ووٹ لیکر کامیاب ہوئے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار امداد حسین لغاری 25 ہزار 406 ووٹ لیکر دوسری نمبر پر رہے۔ مجموعی طورپر ایک لاکھ 99 ہزار 858 ووٹرز میں سے 72ہزار392 ووٹرز نے حق رائے دہی استعمال کیا،جن میں40 ہزار 4 مرد اور 32 ہزار 388 خواتین ووٹرز شامل ہیں۔ ڈالے گئے ووٹوں میں سے3013 ووٹ مسترد ہوئے اور 69 ہزار 379 ووٹ درست پائے گئے اور مجموعی ووٹ کاسٹنگ کی شرح 36.22 فیصدرہی۔

حلقے میں باقی 4 امیدواروں کی ضمانتیں ضبط ہوگی۔2018 کے عام انتخابات میں اس نشست پر پیپلزپارٹی کے پیر سید غلام شاہ جیلانی 43 ہزار 720 ووٹ لیکر کامیاب ،جبکہ تحریک انصاف کے بند علی لغاری 38 ہزار 794 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے تھے۔عام انتخابات 2018 میں لیڈ 4926 ووٹ کی تھی اور ضمنی انتخاب میں پیپلزپارٹی کے امیدوار کو 15190 ووٹ کی لیڈ حاصل ہے۔عام انتخابات کے مقابلے میں تحریک انصاف کو 13388ووٹ اور پیپلزپارٹی کو 3125 ووٹ کم ملے ہیں۔

یہ نشست پیپلزپارٹی کے سید غلام شاہ جیلانی کے انتقال سے خالی ہوئی تھی۔ دوسری جانب پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پولنگ اسٹیشن کے اندر اور باہر فوج کی تعیناتی پر ایک بار پھر اعتراض کیا ہے. پیپلزپارٹی نے تین روز قبل چیف الیکشن کمشنر کے نام خط میں ضمنی انتخاب میں پولنگ اسٹیشن کے اندر اور باہر فوج تعینات نہ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے