پاکستان

ڈیل کی بات پر شوکاز نوٹس

نومبر 11, 2019 2 min

ڈیل کی بات پر شوکاز نوٹس

Reading Time: 2 minutes

اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی وزیرغلام سرورخان کےخلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ان کو نوٹس جاری کرکے 14 نومبرتک جواب طلب کیا ہے۔

چیف جسٹس نےریمارکس دیے کہ حکومت اپنے وزراکے ذریعے خود اداروں پرعدم اعتماد کا اظہار کررہی ہے؟ فردوس عاشق نےعالت کو بتایا یہ حکومتی پالیسی نہیں وزیر کی ذاتی رائے ہوگی ۔

وفاقی وزیر غلام سرور خان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی۔

درخواست گزار وکیل جہانگیر جدون نے عدالت کو بتایا کہ وفاقی وزیر نے کہا کہ نواز شریف کی رہائی ڈیل کا حصہ ہےایک طرف حکومت ڈیل سے انکار کر رہی ہے تو دوسری طرف وفاقی وزیر ڈیل کا کہہ رہے ہیں۔
وکیل کا کہنا تھا کہ وزیر نے زیرالتوا کیس پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی ، یہ بھی کہا میڈیکل رپورٹ میں ردوبدل کیا گیا۔ پیمرا اور نجی ٹی وی ریکارڈ طلب کیاجائے۔


عدالت میں فردوس عاشق اعوان کو روسٹرم پر بلوا کر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ یہ بہت سنجیدہ معاملہ ہے، آپ بتائیں کہ وزیر نے ایسی کوئی بات کی یا نہیں؟۔

فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ اگر وفاقی وزیر نے ایسا کہا ہے تو یہ بات وزیراعظم کے نوٹس میں لائی جائے گی۔


چیف جسٹس نے ریمارکس دیے ایک وفاقی وزیر یہ کیسے کہہ سکتا ہے کہ جھوٹی میڈیکل رپورٹ پیش کی گئی، آپ اپنے بنائے گئے میڈیکل بورڈ کے بارے میں ہی ایسی بات کر رہے ہیں، حکومت اپنے وزرا کے ذریعے خود اداروں پر عدم اعتماد کا اظہار کر رہی ہے ؟ 


فردوس عاشق اعوان نے عدالت کو بتایا یہ حکومتی پالیسی نہیں، وزیر نے اگر کہا تو ان کی ذاتی رائے ہو گی جسے وزیراعظم کے نوٹس میں لایا جائے گا، میں وفاقی وزیر کی طرف سے یہاں کچھ کہنے کی پوزیشن میں نہیں ہوں۔


چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا آپ وفاقی حکومت کی ترجمان ہیں، اس متعلق دیکھیں، جب عدالت میں زیر سماعت کیسز پر بات کریں گے تو اس کا اثر تمام سائلین کے کیسز پر آئے گا، آپ نے تو عوام کا اداروں پر اعتماد بحال کرنا ہے، پروگرام کا ٹرانسکرپٹ منگوا کر دیکھ لیں کہ کیا بات کہی گئی ہے؟ 


عدالت نے وفاقی وزیر غلام سرور خان کو نوٹس جاری کرکے 14 نومبر تک جواب طلب کرلیا فردوس عاشق اعوان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت بھی اسےروز ہو گی
فردوس عاشق اعوان نے استدعا کی میرا کیس الگ رکھیں، غلام سرور خان کے ساتھ نتھی نہ کریں، غلام سرور خان کا بیان ان کا انفرادی فعل ہے، 
وکیل شاہ خاور ایڈوکیٹ نےعدالت کوبتایا فردوس عاشق اعوان کی جانب سےغیر مشروط معافی نامہ بھی جمع کرا دیا گیا ہے، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیےاس کو آئندہ سماعت پر ایک ساتھ سنیں گے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے