پارلیمنٹ نامزد جج کا انٹرویو کر سکے گی
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کی اعلیٰ عدلیہ میں ججوں کے تقرر کے لیے قائم پارلیمنٹ کی کمیٹی جوڈیشل کمیشن کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے لیے نامزد تین وکیلوں کا انٹرویو کرے گی۔
یہ فیصلہ ججز تقرر کی پارلیمانی کمیٹی کے جمعے کو ہونے والے اجلاس میں کیا گیا۔
پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس علی محمد خان کی سربراہی میں منعقد ہوا۔ کمیٹی نے قواعد و ضوابط میں ترامیم کی باضابطہ منظوری دے دی ہے۔
ترمیم کردہ رولز کے مطابق پارلیمانی کمیٹی کسی بھی شخص کو سمن/ مدعو یا انٹرویو کر سکے گی۔ نئے رولز میں شق کے مطابق
جس امیدوارکی تقرری بطور جج زیر غور ہوگی اس کا بھی انٹرویو کیا جاسکے گا۔ رولز میں نئی ترمیم کے مطابق اگر نامزد امیدوار جج انٹرویو کیلئے دستیاب نہیں ہوگا تو اس کی نامزدگی مسترد تصور ہوگی۔ نئے رولز کے مطابق نئے رولز میں مسترد شدہ کیسز کے بارے میں بھی طریقہ کار فراہم کر دیا گیا۔ نئے ترمیم شدہ مسودہ میں پارلیمانی کمیٹی کو سب کمیٹی تشکیل دینے کا بھی اختیار۔ مسلسل تین اجلاسوں میں شرکت نہ کرنے والے اراکین کی رکنیت منسوخ کر دی جائے گی۔کمیٹی کا اجلاس 4 دسمبر2019 کو دوبارہ منعقدہوگا۔نئے چیئرمین کی تقرری کیلئے باضابطہ انتخابی عمل ہوگا۔نئے منتخب ہونے والے چیئرمین 6 ماہ تک کمیٹی کی صدارت کر یں گے۔جوڈیشل کمیشن کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی تقرری کیلئے نامزد امیدوار کو انٹرویو کیلئے بھی مدعوکرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔۔۔۔۔