اہم خبریں پاکستان پاکستان24

اسلامی یونیورسٹی میں قائداعظم یونیورسٹی کے طالب علم کا گینگ ریپ

جون 19, 2021 2 min

اسلامی یونیورسٹی میں قائداعظم یونیورسٹی کے طالب علم کا گینگ ریپ

Reading Time: 2 minutes

اسلام آباد کی بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں قائداعظم یونیورسٹی کے 24 سالہ طالب علم کا گینگ ریپ کیا گیا ہے.
متاثرہ طالب علم اپنے اخراجات پورے کرنے کے لیے پارٹ ٹائم ڈلیوری بوائے کے طور پر کام کرتا ہے۔

پاکستان 24 نے یونیورسٹی کے ریکٹر ڈاکٹر معصوم یاسین زئی سے رابطہ کیا۔
یونیورسٹی کے ریکٹر نے صحافی مطیع اللہ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یہ سب کچھ آن لائن رابطوں اور سوشل میڈیا کے ذریعے آج کل ہو رہا ہے۔

ان کے مطابق جیسے ہی اس افسوسناک واقعہ کی اطلاع ملی سکیورٹی کے انچارج جو ریٹائرڈ کرنل ہیں خود متاثرہ لڑکے کو پمز ہسپتال لے کر گئے تاہم پولیس میں شکایت درج کرنے سے متاثرہ لڑکے نے منع کیا۔

ریکٹر نے تسلیم کیا کہ ایک ملزم ایک ماہ سے یونیورسٹی میں غیرقانونی طور پر رہائش پذیر تھا اور اس معاملے کی انکوائری کی جا رہی ہے۔
انہوں نے سکیورٹی اور ہاسٹل کے وارڈن اور پرووسٹ سمیت دیگر کو غفلت اور لاپروائی کا ذمہ دار قرار دیا.

پاکستان 24 کے پاس دستیاب آڈیوز اور ویڈیوز سے معلوم ہوتا ہے کہ یونیورسٹی کی انتظامیہ نے مبینہ طور پر ملزمان طلبہ کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرانے سے متاثرہ طالب علم کو روکا جبکہ ڈسپلنری کمیٹی کے ذریعے دونوں کو فوری طور پر معطل کر دیا۔

واقعہ سترہ اور اٹھارہ جون کی درمیانی شب پیش آیا۔
تھانہ سبزی منڈی پولیس نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ ان کے پاس کوئی شکایت کنندہ نہیں آیا۔

متاثرہ طالب علم کے پمز ہسپتال میں دیے گئے بیان کے مطابق اس کے ساتھ اسلامی یونیورسٹی کے ہاسٹل نمبر ایک میں تین لڑکوں نے بدفعلی کی اور اس کو رات بھر کمرے میں بند رکھ کر صبح جانے دیا۔

متاثرہ طالب علم نے ایک ملزم کا نام ابراہیم بتایا جبکہ یونیورسٹی کی جانب سے معطل کیے گئے دو طلبہ کے نام ابراہیم خان ولد حاجی سیف اللہ اور محمود اشرف ولد سعید اشرف ہیں.

ایک ملزم یونیورسٹی ہاسٹل کے کرتا دھرتا اہلکار کا بھائی بتایا جاتا ہے.
ریکٹر کے مطابق ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی کی جائے گی.

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے