پاکستان پاکستان24

اینکر محمد مالک اور کامران لاشاری کو نوٹس

مارچ 3, 2018 6 min

اینکر محمد مالک اور کامران لاشاری کو نوٹس

Reading Time: 6 minutes

سپریم کورٹ نے راول ڈیم کے ساتھ پارک میں تجارتی سرگرمی کرنے کے لیے پرویز مشرف کے دور میں زمین دینے والے چیئرمین سی ڈی اے کامران لاشاری اور زمین لینے والے اینکر محمد مالک سمیت آٹھ افراد کو نوٹس جاری کر دیئے ہیں _

بنی گالہ تعمیرات کیس میں عدالت نے راول ڈیم کے اردگرد بنائی گئی تعمیرات کی تفصیل مانگی تو ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے لیز کی تفصیلات عدالت میں پیش کر دیں _

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ سرکاری اراضی کی 8لیزز کی منظوری سی ڈی اے نے دی ہے، یہ ساری لیز2007میں 15سال کے لیے دی گئی، ایک لیز 30 سال کے لئے ہے _

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ایک ایکڑکاسال کاایک لاکھ 20ہزار لیز بنتی ہے،  لیز لینے والا کمرشل کاروبار کی آمدن پر منافع کا 5فیصد سی ڈی اے کو دیتا ہے _ چیف جسٹس نے دریافت کیا کہ اب تک پانچ فیصد منافع میں سے سی ڈی اے کو کتنی رقم ملی ہے؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ لیز زمین پر راول ڈیم پارک میں کاروبار کرنے والے کہتے ہیں ان کا کاروبار نقصان میں ہے _

چیف جسٹس نے سی ڈی اے کے چیئرمین سے کہا کہ لیز کے معاملات کتنے دنوں میں درست ہوجائیں گے، چئیرمین سی ڈی اے نے جواب دیا کہ 10دن میں معاملات ٹھیک ہوجائیں گے _ چیف جسٹس نے کہا کہ کس قانون کے تحت یہ سرکاری اراضی لیز پر دی گئی؟ ان کو نقصان ہے تو لیز کینسل کریں _ جسٹس اعجاز الاحسن نے پوچھا کہ کیا یہ لیزز چیئرمین کامران لاشاری کے دور میں دی گئیں؟  عدالت کو بتایا گیا کہ ایسا ہی ہے _ پرویز مشرف کی حکومت میں 2007 میں قانون میں ترمیم کرکے لیز زمین آکشن سے دینے کی شرط ختم کر دی گئی تھی _

چیف جسٹس نے کہا کہ یہ بھی ہوسکتاہے یہ سرکاری زمین آگے لیز پر دے دی گئی ہو،  چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ لیز زمین حاصل کرنے والوں کونوٹس جاری کرتے ہیں، دیکھتے ہیں لیز زمین پر کیاہورہاہے، چئیرمین سی ڈی اے خود جاکرلیز زمین کاجائزہ کیں، چئیرمین سی ڈی اے اس سرکاری اراضی کی راول ڈیم میں لیززختم کریں  _

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ سرکاری اراضی کی یہ لیز قانونی طریقہ کار سے نہیں ہوئی _ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ اس کا جائزہ لیا جا سکتا ہے  _ چیف جسٹس نے کہا کہ کیا اتنی سی رقم پر اتنا رقبہ لیز پر دیا جا سکتا ہے؟

عدالت نے حکم نامہ لکھواتے ہوئے کہا کہ راول ڈیم کے گرد  سرکاری اراضی کی لیزز سابق چئیرمین کامران لاشاری کے دور میں ہوئیں، عدالت نے کامران لاشاری کو وضاحت کے لیے آئندہ سماعت پر طلب کر لیا _

عدالت نے سرکاری زمین لیز پرحاصل کرنے والوں کو بھی نوٹس جاری کر دئیے، لیز لینے والوں میں ٹی وی اینکر محمد مالک بھی شامل ہیں _ عدالت نے حکم دیا ہے کہ لیز پر دی گئی سرکاری اراضی پر کمرشل سرگرمیوں کی آمدنی کی تفصیل بتایاجائے  _

چیف جسٹس نے کہا کہ چئیرمین صاحب یہ سارے کام آپ نے دھیان سے کرنے ہیں، میری بات آپ سمجھ رہے ہیں نا، کوئی ایسی بات نہیں ہونی چاہیے  _

 

 

 

 

 

 

 

عدالت کی ہدایت پر 14فروری سے16فروری تک بنی گالہ کی دومختلف جگہوں پرکیمپ لگایا وزیرمملکت کیڈ

علاقہ مکینوں سے مسائل کے حواکے سے تجاویز لیں طارق فضل چویدری

راول ڈیم میں گندہ پانی جارہاآپ نے آج تک کیاکیا چیف جسٹس

جوگندے نالے راول ڈیم میں جارہے ہیں ان کو 7روز میں بند کردیں گے چیف جسٹس
سپریم کورٹ نے اراکین اسمبلی کی سفارش,پر گیس کنکشن دینے کانوٹس لے لیا

عدالت نے محکمہ سوئی گیس,سے تفصیلات طلب کرلیں

تفصیلات کے ساتھ بیان حلفی بھی متعلقہ لوگ جمع کروائیں عدالت
آپ ہمارا امتخان لینے آگئے آپ کے 5سال کاامتخان کون لے گا چیف جسٹس

سی ڈی اے کے بائی لازہمارے حکم سے پہلے نہ بن سکے چیف جسٹس

راول ڈیم میں گندہ پانی روکنے کے کیااقدامات ہوسکتے ہیں چیف جسٹس

نالوں کے ساتھ نئی آبادیوں کوروکنے کے ساتھ حد بندی کویقینی بناناہوگا طارق فضل

گندے پانی کی نکاسی کامتبادل بندوبست کیاہوگا چیف جسٹس

لوگوں کو اپنے سیپٹک ٹینک بنانے ہوں گے طارق فضل چوہدری
سوئی گیس کے کنکشن انتخابات سے قبل دئیے جارہے ہیں چیف جسٹس

سوئی گیس والے شکایت کرتے ہیں کہ ایم این اے گیس کنکشن کی چٹیں دیتے ہیں چیف جسٹس

وزیراعظم کی ہدایت پر کنکشن لگتے ہیں چیف جسٹس

وزیراعظم کی ہدایت پر کنکشن لگنے کابھی جائزہ لیں گے چیف جسٹس

دیکھیں گے کنکشن دینے کے احکامات قانونی ہیں یاغیرقانونی چیف جسٹس

ایم این اے کاکیااختیار ہے کہ کنکشن کی منظوری دے چیف جسٹس

طارق فضل آپ نے کتنی چٹیں کنکشن کے لیے دی ہیں چیف جسٹس

میں نے کنکشن کے لیے چٹ نہیں دی طارق فضل چوہدری

جو غیر قانونی تعمیرات ہیں انکو کنکشن کی اجازت کیسے دے دیں؟ چیف جسٹس

عوام کے لیے سارا کام کررہے ہیں، چیف جسٹس

عوام کے ساتھ ہمارا کوئی ایشو نہیں ہے، چیف جسٹس

جس کے گھر کی تعمیر غیر قانونی ہے اسکو کنکشن نہیں ملے گا، چیف جسٹس

ہم چار سو سال سے وہاں رہ رہے ہیں، علاقہ مکین

اتنا عرصہ پہلے گیس اور بجلی نہیں تھی، چیف جسٹس

اسلام آباد بنانا تھا تو بنی گالا کے لوگوں کو نکال دیتے، علاقہ مکین

کسی ادارے نے اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی، علاقہ مکین

کورنگ نالہ کے دونوں جانب سیورج لائنیں بنائی جائیں، علاقہ مکین

وہ گندگی پھر کسی گندے نالے میں جائے گی، چیف جسٹس

ہیپاٹائٹس ایک وبا ہے جو گندے پانی سے پیدا ہوتی ہے، چیف جسٹس

کورنگ نالے پر تجاوزات طارق فضل چودھری کے دور میں ہوئے، چیف جسٹس

سیورج نالے ڈالنے کا خزانے پر کتنا بوجھ آئے گا؟ چیف جسٹس

سیورج کے لیے ٹھیکہ ہوگا انٹرنیشنل کمپنی آئے گی، چیف جسٹس
غیر ملکی اکاونٹ اور املاک کا نوٹس لیا۔چیف جسٹس

نوٹس لینے سے 6 ارب روپے ریکور ہوئے۔چیف جسٹس

وہ فنڈز قومی مجموعی فنڈز میں چلے گئے۔چیف جسٹس

وہ فنڈز انتخابات سے قبل ترقیاتی فنڈز میں چلے جائیں گے۔چیف جسٹس

مجھے تو اس پیسے کا کوئی فائدہ نہی ہوا۔چیف جسٹس

میں تو سوچ رہا ہوں اس کیس میں ریکور ہونے والے پیسہ کا الگ فنڈز بنا دوں۔چیف جسٹس

کیا معلوم ریکور ہونے والا پیسہ امیدواروں کی انتخابی مہم پر خرچ ہو جائے۔چیف جسٹس

سیورج کے لیے علاقہ مکین پیسہ اکٹھے کر لیتے ہیں۔علاقہ مکین

علاقہ مکین سے پیسہ اکٹھا کریں ایک لاکھ میرا بھی شامل کر لیں۔چیف جسٹس

سی ڈی اے سیورج کی مرکزی لائن ڈال دیں گے۔علاقہ مکین

سپلیمنٹری لائنیں ہم خود ڈال لیں گے۔علاقہ مکین

راول ڈیم کی معیاد ختم ہو چکی ہے۔رزاق مرزا

اس کے لیے متبادل ڈیم کی جگہ بھی ہے۔رزاق مرزا

وعدہ کرتا ہوں کسی آدمی کا گھر نہی گراوں گا۔چیف جسٹس
سوئی نادرن اور سدرن کے ڈائریکٹرز نئے کنکشن کے اجراء کے قواعد فراہم کریں۔عدالت

ماہ فروری میں کتنے گیس کنکشن جاری ہوئے۔عدالت

اگر کوئی آوٹ آف ٹرن کنکشن دیا گیا تو اس کی وضاحت کریں۔عدالت

غلط بیانی پر ذمہ دار متعلقہ محکمہ سربراہان ہوں گے۔عدالت
بنی گالی تعمیرات کیس کی سماعت منگل تک ملتوی

سی ڈی اے علاقہ مکینوں کے مسائل کاحل تجویز کرکے دے چیف جسٹس

وفاقی وزیرکااصل ایشو علاقہ مکین کاووٹ حاصل کرناہے چیف جسٹس

ٹی وی پر بیٹھ کروفاقی وزیر بڑی گفتگو کرتے ہیں چئف جسٹس

علاقہ مکینوں کے مسائل سے انھیں کوئی سروکار نہیں چیف جسٹس

اشتہاری مہم میں بتایاجاتاہے کتنے پیسے کس منصوبے پر خرچ کیے چیف جسٹس

ٹی وی پر اربوں روپے کی اشتہاری مہم چل رہی ہے چیف جسٹس.

ہمارے بچوں کے لیے صاف پانی،غذا،فضا کی ہے چیف جسٹس

ہماراالیکشن سے کوئی لینا دینانہیں ہے چیف جسٹس

یہ جانیں ان کے کام جانے چیف جسٹس

پنجاب میں سکولوں کی حالت زار سے متعلق کیس کی سماعت

کتنے بچے سکول جارہے ہیں کتنے نہیں جارہے چیف جسٹس

کیاہمارے پاس یہ اعدادوشمار ہیں چیف جسٹس

ہمارے پاس سیکرٹری تعلیم پنجاب کابیان حلفی موجود ہے چیف جسٹس

ہمارے پاس جوتصویرآرہی ہے وہ بیان حلفی سے مختلف ہے چیف جسٹس

ہرگھرمیں کوئی بچی یابچہ ملازم ہیں چیف جسٹس

سیکرٹری ایچ ای سی کی معلومات سیکرٹری تعلیم سے مختلف ہیں چئف جسٹس

ایک سکول ایک بستہ ایک نصاب ہوناچاہیے چیف جسٹس

دیکھنایہ ہے 5سال سے لے کر16سال تک کل کتنے بچے ہیں چیف جسٹس

یہ بھی دیکھناہے سرکاری سکولوں میں کتنے بچے جاتے ہیں اور نجی میں کتنے چیف جسٹس

یہ بھی دیکھناہے کتنے بچے سکول نہیں جارہے چیف جسٹس

ملکوں کی ترقی میں تعلیم کاکردار ہوتاہے چیف جسٹس

کیاریاست اپنی ذمہ داری ادا کررہی ہے چیف جسٹس

اگر ریاست نہیں کررہی توآئین کے محافظ کے طور پر ہمیں یہ کام کرناہے چیف جسٹس
اسلام آباد
سپریم کورٹ نے میں سرکاری سکولوں کی حالت زار سے متعلق کیس کی سماعت

چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کیس کی سماعت کر رہا ہے

ہمیں عدالت کی معاونت کے لیے نئی مردم شماری کے اعداد و شمار چاہیے ہونگے، نمائندہ لمز

کیا ایک بستہ ایک یونیفارم ایک نصاب کا تصور کامیاب ہوسکتا ہے، چیف جسٹس
کیا کسی نے غریب کے بچے کے لیے سوچا ہے، چیف جسٹس

18ویں ترمیم کے بعد تعلیم کا سبجیکٹ صوبوں کو منتقل ہو گیا ہے، نمائندہ لمز

خدا کا کرم ہے مخیر لوگ اس ملک کے لیے بہت کچھ کرنے کو تیار ہیں، چیف جسٹس

بچوں کو پڑھنے کا بھی بہت شوق ہے، چیف جسٹس

اگر تعلیم بچوں کو نہیں دے سکتے تو یہ نہ انصافی ہے، چیف جسٹس

بچوں کو تعلیم فراہم کرنا ہماری معاشرتی ذمہ داری ہے، چیف جسٹس
سب سے پہلے یہ اعداد و شمار حاصل کرنے ہیں کہ بچوں کی کل تعداد کتنی ہے، چیف جسٹس

گھوسٹ سکولوں کا بہت چرچا تھا، جسٹس اعجاز الاحسن

کیا اس حوالے سے کوئی اعداد و شمار ہیں، جسٹس اعجاز الاحسن
پنجاب کے اعداد و شمار پہلے سے بہتر ہوے، نمائندہ لمز

آٹھ مارچ کو جب آئندہ سماعت ہوگی تو اعداد و شمار کے ہمراہ آئیں گے، نمائندہ لمز

میرے والد میرے خاندان کے پہلے گریجویٹ تھے چیف جسٹس

منیاری اورشامی ٹکی والے میرے خاندان میں شامل ہیں چیف جسٹس

تعلیم کے ساتھ ہم کہاں تک پہنچے ہیں چیف جسٹس

کیاتعلیم حاصل کرناہمارے بچوں کاحق نہیں چیف جسٹس

مجھے اپنے منیاری اور شامی ٹکی والے عزیزوں پر بھی فخر ہے چیف جسٹس

ہمیں جو بریفنگ دی جارہی ہے وہ روٹین کی بریفنگ ہے چیف جسٹس

ان بریفنگز میں سب اچھاکی رپورٹ ہے چیف جسٹس

آئندہ کیس کی سماعت لاہور میں کریں گے چیف جسٹس

تمام افسران اور مایرین تیاری کرکے آئیں چئف جسٹس 8 مارچ تک ملتوی

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے