پاکستان

کھیل نہ کھیلا جائے، جسٹس عظمت

مارچ 6, 2018 2 min

کھیل نہ کھیلا جائے، جسٹس عظمت

Reading Time: 2 minutes

سپریم کورٹ میں ای او بی آئی پنشن کیس کی سماعت کے دوران جسٹس عظمت سعید نے کہا ہے کہ ای او بی آئی کے اکائونٹس سے ڈیڑھ ارب روپے نکالے گئے تھے، حکومت نے تاحال رقم ای او بی آئی کو واپس کیوں نہیں کی؟

بیت المال کی جانب سے لاء افسر عدالت میں پیش ہوئے تو جسٹس عظمت سعید نے پوچھا کہ کیا آپ اس عدالت کے وکیل ہیں؟جسٹس عظمت سعید نے سوال کیا کہ آپ سپریم کورٹ کے وکیل نہیں تو عدالت میں پیش کیسے ہوگئے؟ جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ عدالت کیساتھ مذاق کیوں کیا جا رہا ہے؟

جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ بیت المال نے ایک روب روپے واپس کرنے کے بجائے لاء افسر بھیج دیا، لاء افسر کا کیس سے لاعلم ہونا قابل قبول نہیں، کیوں نہ بیت المال کے سربراہ کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے، جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ جو رقم لینے کا اعتراف کیا وہ واپس کیوں نہیں کی گئی _

جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ ہر معاملے کا کہا جاتا ہے کہ کابینہ اور مشترکہ مفادات کونسل کو بھیجا گیا ہے، جھوٹ اور غلط بیانی کی حد ہوتی ہے ، کابینہ اور مشترکہ مفادات کونسل کا نام لیا جاتا ہے لیکن نتیجہ صفر ہے، کیا بزرگ پنشنرز لاوارث ہیں جو کسی کو ان کی پرواہ نہیں، عدالت کو بزرگ پنشنرز کا احساس ہے _

جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ ای او بی آئی نے وزیراعظم سیلاب فنڈ میں پچاس کروڑ کیسے جاری کیے؟ جسٹس عظمت سعید نے پوچھا کہ بزرگ پنشنرز کا پیسہ کسی اور کو کیوں دیا گیا، جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ کیا پنشنرز کنٹرول لائن سے اُس پار کے لوگ ہیں؟ جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ کیوں نہ کیس تحقیقات کیلئے نیب کو بھجوا دیں، کیا وفاق کو شرم آتی ہے ؟ حکومت کو ہر صورت پیسہ واپس کرنا ہوگا، عدالتی احکامات پر عمل کروانا وفاق کا کام ہے _

جسٹس عظمت سعید نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے کہا کہ ذمہ داران کے نام بتائیں سب کو نوٹس جاری کرکے بلا لیتے ہیں، ہمارے ساتھ کھیل نہ کھیلا جائے، خدا کا خوف کریں کسی کیلئے تو کچھ چھوڑ دیں، بار بار کہہ رہا ہوں توہین عدالت کی نوبت نہ آئے، بزرگ پنشنرز کیساتھ ذیادتی برداشت نہیں کرینگے، کیا 5250 روپے میں کسی کا گزارا ہو سکتا ہے، حکومت کی او او بی آئی کے پیسے پر نظر ہے _

جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ ای او بی آئی غریب پنشنرز کے پیسے لٹائے جا رہا ہے، وفاقی حکومت نے لوٹ سیل لگا رکھی ہے  _
عدالت نے پندرہ مارچ تک ای او بی آئی کو ڈیڑھ ارب روپے واپس کرنے کا حکم دیتے ہوئے آیندہ سماعت پر رقم واپسی سے متعلق رپورٹ طلب کر لی ہے  _

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے