پاکستان پاکستان24

شیخ رشید پر نااہلی کی تلوار

مارچ 20, 2018 2 min

شیخ رشید پر نااہلی کی تلوار

Reading Time: 2 minutes

سپریم کورٹ میں شیخ رشید کی نااہلی کیلئے دائر کی گئی شکیل اعوان کی درخواست پر سماعت مکمل ہو گئی ہے، جس کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا گیا ہے ۔ جسٹس قاضی فائز نے کہا ہے کہ کیا پانامہ کیس فیصلے میں وضع کردہ اصولوں کا اطلاق سب پر نہیں ہوگا، پانامہ کیس میں معاملہ لندن فلیٹس کا تھا نااہلی اقامہ پر ہوئی، پاکستان میں تو الیکشن لڑنا تو بہت مشکل ہو گیا، کاغذات نامزدگی بھرنا ہی مشکل کام ہے ۔

جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ہائیکورٹ فیصلے کے خلاف اپیل کی سماعت کی ۔ درخواست گزار شکیل اعوان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ شیخ رشید نے کاغذات نامزدگی میں اثاثے چھپائے ،غلط اثاثے بتانے کی بات شیخ رشید نے اپنے بیان حلفی میں تسلیم بھی کی ہے ۔ جسٹس قاضی فائز عیسی نے ریمارکس دیے کہ بیان حلفی میں شیخ رشید نے کہاہے کہ اثاثے چھپائے نہیں غلطی ہوئی ۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ شیخ رشید نے زرعی انکم ٹیکس کے دو ڈیکلریشن دیے، ایک ڈیکلریشن میں زرعی انکم ٹیکس دینے اور دوسرے میں نہ دینے کا کہا گیا،ایک ہزار اسی کینال کا مالک ہونے کے باوجود 983 کینال 17 مرلے بتائی گئی۔
جسٹس قاضی فائز عیسی نے پوچھا کہ کیا آپ نے شیخ رشید کو نااہل کرنے کی استدعا کی ہے ۔ پاکستان ۲۴ کے مطابق وکیل نے جواب دیا کہ شیخ رشید نے اثاثے چھپائے اس پر نااہلی ہی بنتی ہے، شیخ رشید نے 4 کروڑ اسی لاکھ کے گھر کو ایک کروڑ دو لاکھ ظاہر کیا، شیخ رشید نے ذرائع آمدن میں کرایہ اور بینک منافع لکھا ہے، شیخ رشید کے بینک اکاونٹس کی رقم ظاہر کیے گئے منافع سے مناسبت نہیں رکھتی ۔ جسٹس سجاد علی شاہ نے پوچھا کہ کیا آپ کا مطلب ہے شیخ رشید نے تمام بینک اکاونٹس ظاہر نہیں کیے ۔
پاکستان ۲۴ کے مطابق شکیل اعوان کے وکیل نے بتایا کہ تضادات کا تو شیخ رشید نے خود تسلیم کیا ہے، پانامہ کیس فیصلے میں بھی اسی بنیاد پر نااہلی کا فیصلہ آیا ہے ۔ جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ یہ کیوں سوچتے ہیں کہ ہمیں کیس کی سمجھ نہیں، پانامہ کیس کے حوالے کا ہی انتظار کر رہے تھے۔ جسٹس عظمت نے پوچھاکہ پانامہ کیس میں کہاں اصول طے ہوا کہ غلطی کوئی بھی نااہلی ہونی چاہی،کچھ غلطیوں پر نااہلی ہوتی ہے کچھ پر نہیں، بعض مقدمات میں نیت بھی دیکھنی پڑتی ہے،کیا پانامہفیصلےکے میں سخت ذمہ داری کا اصول وضع کیا گیا ہے ۔ وکیل نے کہا کہ عدالت نظرثانی فیصلے کو بھی دیکھے ۔ جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ کیا پانامہ کیس میں کسی نے غلطی تسلیم کی تھی؟غلطی سے سختی سے نمٹا گیا تو شیخ رشید آﺅٹ ہو جائیں گے۔
جسٹس قاضی فائز عیسی نے ریمارکس دیے کہ کیا پانامہ کیس فیصلے میں وضع کردہ اصولوں کا اطلاق سب پر نہیں ہوگا، پانامہ کیس میں معاملہ لندن فلیٹس کا تھا نااہلی اقامہ پر ہوئی، پاکستان میں تو الیکشن لڑنا تو بہت مشکل ہو گیا، کاغذات نامزدگی بھرنا ہی مشکل کام ہے، امریکی صدر کہتے ہیں کہ فلاں ریٹرنز ظاہر نہیں کروں گا اور یہاں غلطی بھی نااہلیت ہے، اگر شیخ رشید نے اثاثے ظاہر کرنے میں غلطی کی ہے تو بات پانامہ کیس پر آکر ہی رکے گی، اصول قانون کے دو معیار نہیں ہو سکتے۔ پاکستان ۲۴ کے مطابق عدالت نے درخواست گزار اور شیخ رشید کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے