پاکستان پاکستان24

خرچہ اسحاق ڈار سے وصول کریں

مارچ 22, 2018 2 min

خرچہ اسحاق ڈار سے وصول کریں

Reading Time: 2 minutes

سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے گھر کے باہر پارک ختم کرکے سڑک چوڑی کرنے پر ازخود نوٹس کی سماعت ہوئی ہے ۔ عدالت نے لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی ایل ڈی اے کے ڈائریکٹر جنرل پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔

چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی عدالتی بنچ کے سامنے  ایل ڈی اے کے ڈائریکٹر جنرل پیش ہوئے ۔ چیف جسٹس نے ڈی جی سے پوچھا کہ کس کے کہنے پر پارک کو اکھاڑ کرسڑک بنائی، ڈی جی نے بتایا کہ اسحاق ڈارنے پارکنگ کے لیے سڑک کھلی کرنے کی درخواست کی تھی ۔ چیف جسٹس نے پوچھا کہ کیا اسحاق ڈار نے تحریری طور پر درخواست دی تھی، ڈی جی ایل ڈی اے نے جواب دیا کہ اسحاق ڈار نے فون کرکے سڑک بنانے کا کہا تھا ۔

چیف جسٹس نے ڈی جی اکے جواب پرسخت برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ آپ کس طرح کے افسر ہیں، ایک وزیر کے زبان ہلانے پر پارک ہی اکھاڑ دیا، اس کی سزا بھگتنا ہوگی، یہاں پسند ناپسند نہیں چلنے دوں گا، آپ کے خلاف نیب کے قوانین کے تحت کارروائی بنتی ہے ۔ ڈی جی ایل ڈی اے نے کہا کہ میں عدالت سے غیرمشروط معافی مانگتا ہوں ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ معافی کا وقت گزر گیا، تحریری طور پر بتائیں کہ پارک کتنی اراضی پر بنا ہوا ہے، حلف نامےکے ساتھ تمام ریکارڈ لے کر آئیں ۔

چیف جسٹس نے لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ڈی جی سے پوچھا کہ آپ کے ساتھ کیا سلوک کیا جائے؟ ڈی جی ایل ڈی اے نے کہا کہ مجھے معاف کر دیا جائے، اس میں میرا قصور نہیں ہے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ جھوٹ بول رہے ہیں، آپ کے اعتراف کی ریکارڈنگ موجود ہے، آپ کے خلاف نیب کے سیکشن 9 کے تحت کارروائی بنتی ہے ۔ ڈی جی ایل ڈی اے نے استدعا کی کہ مقدمہ نیب کو نہ بھیجیں ۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ جب مقدمہ نیب کو جاتا ہے تو سب ہڑتال کرنا شروع کر دیتے ہیں، اب آپ ہڑتال کریں۔

چیف جسٹس نے ایل ڈی اے کو دس روز میں پارک کو اصلی حالت میں بحال کرنے کا حکم دیا، چیف جسٹس نے کہا کہ پارک کی زمین پر سڑک بنانے اور سڑک کو دوبارہ پارک بنانے کا سارا خرچ اسحاق ڈار سے وصول کیا جائے ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے