پاکستان24 متفرق خبریں

حلف پر اخراجات اور پروپیگنڈہ

اگست 21, 2018 2 min

حلف پر اخراجات اور پروپیگنڈہ

Reading Time: 2 minutes

جس وقت عمران خان کے وزیراعظم کے حلف کی تقریب پر اخراجات کا سوشل میڈیا پروپیگنڈہ جاری ہے، عمر چیمہ نے یہ تحقیق کر کے پیش کی ہے ۔

سوشل میڈیا کے ذریعہ افواہیں زیادہ تیزی سے گردش کرتی ہیں ۔ گزشتہ اتوار کی شام سوشل میڈیا پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف کے وزراء اعظم کی تقاریب حلف برداری میں اخراجات کے تفصیلی تقابلی موازنے سے بھرا پڑا رہا۔ تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی عندلیب عباس کے ٹوئیٹ نے اس کی گردش کو ہوا دی۔ ٹوئیٹ میں جس اعتماد کا اظہار کیا گیا، لگتا ہے جیسے معلومات ایوان صدر سے سرکاری طور پر حاصل کی گئیں۔ جس میں ایوان صدر کے ایک ڈپٹی ڈائریکٹر عدنان کا حوالہ دیا گیا۔ عندلیب عباس کے ٹوئیٹ میں بتایاگیا کہ 2008ء میں پیپلز پارٹی کے مخدوم یوسف رضا گیلانی کی وزیراعظم کی حیثیت سے تقریب حلف برداری پر76 لاکھ روپے خرچ ہوئے۔ نواز شریف نے جب وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھایا تو تقریب پر92لاکھ روپے کے اخراجات آئے تھے اور عمران خان کی تقریب حلف برداری پر محض 50ہزار روپے خرچ ہوئے۔ ٹوئٹر اور فیس بک کے علاوہ یہ معلومات واٹس ایپ پر بھی بڑے پیمانے پر گردش میں رہیں۔ اس ٹوئیٹ کو اپنی اصل حالت ہی میں آگے بڑھا دیا گیا۔ یہ ٹوئیٹ اس نمائندے نے بھی وصول کیا۔ جب ایوان صدر سے توثیق کرانا چاہا تو ترجمان نے اسے جعلسازی پر مبنی قرار دیا۔ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ جانچ پڑتال کا کوئی مؤثر نظام نہ ہونے کے باعث افواہیں کس طرح گردش کرتی اور زور پکڑتی ہیں۔ ترجمان ایوان صدر کے مطابق وہاں عدنان نام کا کوئی ڈپٹی ڈائریکٹر نہیں ہے۔ جب اس نمائندے نے ایوان صدر کی اس وضاحت کے حوالے سے ٹوئیٹ کیا تو سوشل میڈیا پر ایوان صدر کے عملے کی رابطے کے حوالے سے تفصیلات ’’اَپ لوڈ‘‘ کردی گئیں۔ جن میں ایک نمایاں نام عدنان ماجد کا ہے جو ٹوئیٹ کے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹر نہیں بلکہ ڈائریکٹر (کوآرڈی نیشن) ہیں۔ تب اس نمائندے نے عدنان ماجد سے رابطہ کیا کہ آیا وہ اخراجات کی تفصیلات سے آگاہ ہیں یا نہیں۔ انہیں وزراء اعظم کی تقاریب حلف برداری میں اخراجات کے تقابلی جائزے کو ان سے منسوب کرنے پر حیرانی ہوئی۔ وہ اس پورے عمل سے لاعلم ہیں ۔رابطہ کرنے پر عندلیب عباس نے ٹوئیٹ میں معلومات کی براہ راست ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کردیا۔ان کا کہنا تھا ’’مجھے معلوم نہیں، ہوسکتاہے معلومات غلط ہوں جو انہوں نے تحریک انصاف کی ا یک کارکن (ملیحہ ہاشمی) سے حاصل کیں۔ جب ملیحہ ہاشمی سے رابطہ کیاگیا تو انہیں ایوان صدر میں عدنان نام سے کسی ڈپٹی ڈائریکٹر کے نہ ہونے پر حیرانی ظاہرکی۔ دوبارہ استفسار پر انہوں نے معلومات حاصل کر کے بتانے کا کہا لیکن 24گھنٹے گزر جانے کے باوجود کوئی جواب نہیں ملا۔ کابینہ ڈویژن سے نوازشریف، شاہد خاقان عباسی، جسٹس (ر) ناصر الملک اور عمران خان کی تقاریب حلف برداری پر اخراجات کی تفصیلات معلوم کرنے پر بتایاگیا کہ عمران خان کی تقریب حلف برداری پر50ہزار روپے اخراجات کی خبردرست ہے لیکن نوازشریف کی تقریب حلف برداری کے بارے میں مبالغے سے کام لیاگیا جس پر 92لاکھ روپے نہیں بلکہ ساڑھے چارلاکھ روپے خرچ ہوئے تھے۔ شاہد خاقان عباسی کی تقریب حلف برداری پر 40ہزار اور جسٹس (ر) ناصرالملک کی تقریب پر36ہزار روپے خرچ ہوئے۔ماضی میں تحریک انصاف کے ایک اہم اور فعال رہنما جو اب وزیر بھی ہیں نے نوازشریف پر300ارب روپے کی کرپشن کا الزام لگایا جب دی نیوز کے وسیم عباسی نے ان سے اس کی توثیق چاہی تو ہنوز کوئی جواب نہیں ملا ۔

بشکریہ عمر چیمہ ۔ دی نیوز/جنگ

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے