پاکستان24 متفرق خبریں

منشا بم اور ملی بھگت؟

اکتوبر 15, 2018 2 min

منشا بم اور ملی بھگت؟

Reading Time: 2 minutes

چار گھنٹے سپریم کورٹ کے کمرہ عدالت نمبر ایک میں چیف جسٹس کا انتظار کرنے والا منشا بم بالآخر مراد نہ پا سکا اور پولیس اہلکاروں نے باہر نکال کر گرفتار کر لیا ۔ ملزم کو تھانہ سیکرٹریٹ منتقل کیا گیا جہاں سے اسے لاہور پولیس کے حوالے کیا جائے گا۔

اس سے قبل سپریم کورٹ کے حکم کے بعد پولیس کے چھاپوں اور گرفتاری سے چھپ جانے والا قبضہ گروپ کا مبینہ کارندہ ملزم منشا کھوکھر عرف بم اچانک عدالت عظمی پہنچا ۔ حیران کن طور پر عدالت میں انٹری کرانے والے پولیس اہلکاروں نے ملزم کو گرفتار کرنے کے بجائے اندر جانے کی اجازت دی ۔ مفرور ملزم کے ہمراہ ان کے وکیل بھی تھے ۔

پولیس اہلکار یہ بتانے سے قاصر رہے کہ ان کو منشا بم کو گرفتار نہ کرنے کا حکم کہاں سے دیا گیا تھا؟ عام طور پر عدالت کی سیکورٹی پر تعینات اہلکار کسی بھی شہری کو اس وقت تک اندر جانے نہیں دیتے جب تک اس کا کیس سماعت کیلئے مقرر نہ ہو مگر منشا بم کو اس کے باوجود نہ روکا گیا کہ وہ مفرور ملزم ہے ۔

ملزم نے کمرہ عدالت نمبر ایک میں پہنچ کر اپنے وکیلوں کے ہمراہ ججوں خاص طور پر چیف جسٹس ثاقب نثار کا انتظار کرنے کا بیان دیا ۔ ملزم کے وکلا نے کہا کہ حفاظتی ضمانت کی درخواست جمع کرائی ہے ۔ ملزم تفتیش میں شامل ہونا چاہتا ہے اور کسی غیر جانبدار افسر سے تفتیش کرانے کا خواہش مند ہے ۔

ملزم کے ہمراہ اس کے وکیل،عدالتی عملہ، پولیس اہلکار اور میڈیا نمائندے بھی عدالت میں بیٹھے رہے مگر چار گھنٹے بعد پولیس حکام کو ہدایت کی گئی کہ ملزم کو حراست میں لیا جا سکتا ہے ۔ شام ساڑھے چھ بجے کے بعد تھانہ سیکرٹریٹ کے اہلکاروں کو ملزم کو کمرہ عدالت سے باہر لا کر باقاعدہ حراست میں لیا ۔

یاد رہے کہ اس سے قبل ازخود نوٹس میں سپریم کورٹ نے منشا بم اور اس کے سرپرست رکن قومی اسمبلی کو بلایا تھا، رکن قومی و صوبائی اسمبلی سمیت دیگر تمام افراد عدالت کے سامنے پیش ہو گئے تھے لیکن منشا بم عدالت نہ آئے ۔

 

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے