پاکستان24 متفرق خبریں

فوج اور عدلیہ بچت مہم سے مستثنیٰ ہیں، وزیر خزانہ

جنوری 1, 2019 < 1 min

فوج اور عدلیہ بچت مہم سے مستثنیٰ ہیں، وزیر خزانہ

Reading Time: < 1 minute

اسلام آباد سے اسد چودھری

وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے قومی اسمبلی کو بتایا ہے موجودہ حکومت کی جانب سے شروع کی گئی بچت مہم تمام سرکاری اداروں پر لاگو ہے مگر عدلیہ اور فوج کو اس سے استثنا حاصل ہے ۔ رانا ثنا اللہ کے پوچھے گئے سوال پر کہ کیا حکومتی بچت مہم/ اقدامات تمام سرکاری اداروں پر لوگو کئے گئے ہیں جن میں عدلیہ اور فوج بھی شامل ہے؟ پر تحریری جواب میں وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ یہ مہم ان تمام اداروں/ محکموں کیلئے ہے جو وفاقی بجٹ سے پیسے لیتے ہیں تاہم عدلیہ کو 1993 میں دیئے گئے ایک فیصلے کے تحت استثنا حاصل ہے ۔

وزیر خزانہ نے تحریری جواب میں بتایا ہے کہ فوج اپنے اخراجات اور ضروریات کیلئے رقم 1981 کے فنانشل منیجمنٹ سسٹم کے تحت حاصل کرتی ہے جس کو اس وقت صدر نے منظور کیا تھا ۔

اس سوال پر اس سادگی/بچت مہم سے کتنے پیسے بچائے گئے ہیں جواب دیا گیا کہ اصل رقم کا تعین مالی سال کے اختتام پر ہی کیا جا سکے گا تاہم وفاقی محکموں اور ڈویژنز کی جانب سے کئے گئے اقدامات کے نتیجے میں اب تک گیارہ ارب ستر کروڑ بچائے گئے جن میں صوابدیدی فنڈز کے خاتمے سے ہونے والی بچت بھی شامل ہے ۔

وزیر خزانہ کے مطابق یہ بچت وزیراعظم ہاؤس کی گاڑیوں کی نیلامی اور وزیراعظم کے گریڈ بیس کے افسر کے گھر میں رہائش اختیار کرنے سے ہوئی، اسی طرح سرکاری اشتہارات میں کمی اور سرکاری تحائف کے خاتمے سے ہونے والی بچت بھی شامل ہے ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے