متفرق خبریں

مشرف کا انٹرویو اور مالش

اگست 30, 2017 2 min

مشرف کا انٹرویو اور مالش

Reading Time: 2 minutes

پاکستان کے ٹی وی چینلز کے میزبان یعنی پروگرام اینکر اپنے سوالات کی بجائے چاپلوسی کیلئے مشہور ہیں۔ حال ہی میں دنیا ٹی وی کے ایک پروگرام میزبان کامران شاہد جو ماضی کے فلمی اداکار شاہد کے بیٹے ہیں لندن گئے اور سابق ڈکٹیٹر پرویزمشرف کا انٹرویو کیا۔ اینکر نے بعد ازاں اپنے ٹوئٹر اکاﺅنٹ پراس کے دوکلپ بھی اپ لوڈ کیے اور لکھا کہ سابق صدر مشرف مجھے اپنے گھر کا ایک دلچسپ دورہ بھی کرایا۔
کامران شاہد کے اس ویڈیو کلپ کے اپلوڈ کرنے کی دیر تھی کہ ٹوئٹر استعمال کرنے والوں نے سوالات اور تبصروں کے ڈھیر لگادیے۔ صحافی مطیع اللہ جان نے کامران شاہد کی ویڈیو ٹوئٹ کے نیچے لکھاکہ کیاآپ نے پرویزمشرف سے یہ پوچھاکہ انہوں نے یہ عالیشان گھر کن ذرائع سے خریدا؟۔ سلما جعفر نامی خاتون نے تبصرہ کیا کہ فارم ہاﺅس سے اس فلیٹ تک۔ عبدالاحد نے لکھاکہ مشرف کا گھر کیسا تھا جو پاکستانیوں کے خون کی کمائی سے خریدا گیا، اس نے پاکستان کے لوگوں کو فروخت کرکے یہ بنگلہ لیا، امید ہے کہ آپ نے مزے لیے ہوں گے۔ طارق اسد نے تبصرہ کیاکہ مشرف میں کوئی شرم نہیں۔ محمد مدنی نے کامران شاہد کے ٹوئٹ کے جواب میں لکھاہے کہ تم انٹرویو نہیں کررہے تھے بلکہ اس کوشش میں تھے کہ پرویزمشرف کو معصوم دکھاسکوجس نے اکہتر کی جنگ کے بعد پاکستان میں سب سے زیادہ بلنڈر کیے۔سفیان احمد نامی ایک اکاﺅنٹ سے جواب دیا گیاہے کہ جب ہر جگہ سے پروگرام کرنے پر انکار ہوگیا تو وفاداری کیلئے ان کے گھرمیں ہی پروگرام کرلیا۔ ایک اشتہاری آمر کی پذیرائی کی کوشش۔ راشد ہاشمی نے کامران شاہد سے پوچھاکہ کیا تم نے اس سے یہ سوال بھی کیاکہ یہ ڈاکٹر عافیہ کو بیچ کرخریدا، نیٹو سپلائی روٹ دینے سے ملا یا ائربیس امریکا کے حوالے کرنے پر؟ یہ پلانٹڈ انٹرویو تھا، لفافہ۔
حفیظ امجد نامی ایک ٹوئٹر اکاﺅنٹ سے تبصرہ کیا گیاکہ کیا تم نے پوچھاکہ کیسے ایک بائیس گریڈ کا ریٹائرڈ افسر ایسا گھر خریدسکتاہے، اس کی قیمت کتنے ملین ڈالرز ہے؟۔ سید امجد شاہ نے تبصرہ کیاہے کہ اور پروگرام کے بعد کامران شاہد نے پرویز مشرف کے کمر کی مالش بھی کی اورمشی نے ایک سو پاﺅنڈز بھی دیے۔ محمد عمر بن آصف نے تبصرہ کیاہے کہ کیا تم نے مشرف سے اس فلیٹ کی منی ٹریل کا پوچھا؟۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اینکر کامران شاہد سابق ڈکٹیٹر کا انٹرویو اوران کا لندن کی یونیورسٹی میں لیکچر دیکھنے گئے تھے مگر طلبہ کے احتجاج کی وجہ سے لیکچر نہ ہوسکاتو پروگرام کے میزبان کو گھر دکھانے پر ہی اکتفا کرنا پڑا۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے