پاکستان

خان اور اعوان بند گلی میں

ستمبر 14, 2017 < 1 min

خان اور اعوان بند گلی میں

Reading Time: < 1 minute

الیکشن کمیشن کے ہر فیصلے اور حکم کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ کی طرف دوڑ لگانے والے تحریک انصاف کے چیئرمین اور ان کے وکیل بابر اعوان کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے تین ججوں نے واپس کمیشن کاراستہ دکھایا ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے تین رکنی لارجر بنچ نے جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں عمران خان کی الیکشن کمیشن کی جانب سے توہین عدالت کے نوٹس کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔ عمران خان کے وکیل بابراعوان نے بنچ کے سامنے دلائل میں کہاکہ کمیشن کو توہین عدالت کی کارروائی کا اختیار نہیں، کمیشن نے شوکازنوٹس جاری کیے بغیر توہین عدالت کا نوٹس جاری کیے جو سزا سنانے کے مترادف ہے اس لیے ہائیکورٹ الیکشن کمیشن کی کارروائی اور فیصلے کو کالعدم قراردے تاہم عدالت نے ان کے دلائل سے اتفاق نہ کرتے ہوئے درخواست مسترد کردی۔

واضح رہے کہ اسی مقدمے میں آج الیکشن کمیشن نے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں کیونکہ باربار کے احکامات کے باوجود وہ ممنوعہ غیرملکی فنڈنگ کیس میں جواب دینے اور پیش ہونے سے انکاری ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ عمران خان کے وکیل بابر اعوان ممنوعہ فارن فنڈنگ کیس میں تحریک انصاف کے سربراہ کو ایک ایسی بند گلی میں لے کر آ گئے ہیں جہاں سے نکلنے کا ان کے پاس سوائے اس کے اورکوئی راستہ نہیں کہ وہ عدالت کے سامنے سر جھکا کر کھڑے ہوجائیں۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے