عالمی خبریں

لبنان سعودی عرب اور ایران کشیدگی

نومبر 11, 2017 2 min

لبنان سعودی عرب اور ایران کشیدگی

Reading Time: 2 minutes

امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے سعودی عرب اور دیگر ممالک کو خبردار کیا ہے کہ لبنان کو اپنی جنگ لڑنے کے لیے استعمال نہ کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ لبنان کی آزادی کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔ وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے بتایا کہ سعودی وزیر خارجہ نے انھیں یقین دہانی کرائی ہے کہ سعودی عرب نے سعد حریری کو استعفی کے لیے مجبور نہیں کیا اور نہ ہی انھیں یہ تاثر ملا ہے کہ سعد الحریری نے اپنی مرضی کے بغیر استعفیٰ دیا ہے۔ ٹلرسن نے کہا کہ امریکہ چاہتا ہے کہ لبنانی وزیراعظم اپنے ملک جائیں اور صورت حال واضح کریں تاکہ حکومت فعال ہو سکے۔

اس سے قبل لبنان کی تنظیم حزب اللہ نے سعودی عرب پر لبنان کے خلاف جنگ مسلط کرنے کا الزام عائد کیا تھا ۔ حزب اللہ کا بیان لبنانی وزیراعظم سعد الحریری کے سعودی عرب کے دارالحکومت میں استعفی کے اعلان کے بعد سامنے آیا ۔ حزب اللہ کے رہنما حسن نصرالله نے ایک ٹیلی ویژن تقریر میں  کہا کہ حریری کا استعفیٰ لبنانی سیاست میں زبردست سعودی مداخلت کی مثال تھی۔

حسن نصرالله نے کہا کہ سعودی حکومت نے لبنانی وزیر اعظم سعد الحریری کو ان کی مرضی کے خلاف وہاں رکھا ہوا ہے ۔ حزب اللہ کے رہنما نے سعودی عرب پر یہ الزام بھی عائد کیا کہ وہ اسرائیل کو لبنان کے خلاف اکسا رہا ہے۔ طاقتور شیعہ تحریک حزب اللہ ایران کی حمایتی ہے جس نے سعودی عرب پر لبنان اور اس خطے میں کشیدگی بڑھانے کا الزام عائد کیا ہے ۔ مبصرین خدشہ ظاہر کر رہے ہیں کہ سعد حریری کے مستعفیٰ ہونے کے بعد لبنان ۔ سعودی عرب اور ایران کے درمیان وسیع علاقائی تنازع مزید الجھ سکتا ہے۔

ٹیلی ویژن خطاب میں حزب اللہ کے رہنما نصرالله نے کہا کہ یہ واضح ہو گیا ہے کہ سعودی عرب نے لبنان اور حزب اللہ کے خلاف جنگ کا آغاز کیا ہے لیکن مجھے یہ کہنا ہے کہ یہ لبنان کے خلاف جنگ ہے۔ نصرالله نے سعودی عرب پر الزام لگایا کہ وہ لبنان پر حملہ کرنے کے لیے اسرائیلیوں کو اربوں ڈالر ادا کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔

 

سعد الحریری نے زندگی کو لاحق خطرات کی وجہ سے اپنے عہدے سے الگ ہونے کا اعلان کیا تھا۔ انھوں نے اپنے خطاب میں ایران اور حزب اللہ کو بھی نشانہ بنایا۔ تاہم لبنانی صدر نے حریری کے استعفی کو قبول نہ کرتے ہوئے انھیں واپس آنے کی اپیل کی ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے