پاکستان

مولوی دھرنا اور مذاکراتی وزیر

نومبر 17, 2017 < 1 min

مولوی دھرنا اور مذاکراتی وزیر

Reading Time: < 1 minute

وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے  کہ 2014 میں بھی دھرنے کی وجہ سے ملک کو بہت زیادہ نقصان اٹھانا پڑا اور اب پھر پیر کے روز ایک کانفرنس میں شرکت کے لیے چین کا وفد اسلام آباد آ رہا ہے، تو ایسے میں ہم ان کے سامنے اپنے ملک کا کیا نقشہ پیش کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے بھی ضلعی انتظامیہ کو حکم دیا ہے کہ وہ کسی بھی طریقے سے دھرنے کو ختم کروائیں اور میں ایک بار پھر دھرنے میں شریک جماعتوں کے رہنماؤں سے درخواست کرتا ہوں کہ پاکستان کے حالات اور ماضی کے تلخ تجربات کے پیش نظر اپنا دھرنا ختم کر دیں کیونکہ ان کا احتجاج ریکارڈ اور مطالبہ پورا ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بحیثیت پاکستانی ہم سب کو عدالت کے حکم کا احترام کرنا چاہیے، جذباتی بیانات سے قوم کو تشدد کے راستے پر اکسایا جا رہا ہے، لیکن اس سے ملک کا نقصان ہو گا اور دہشت گردوں کے خلاف حاصل ہونے والی کامیابیوں پر بھی منفی اثر پڑے گا۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ پرامن طریقے سے یہ مسئلہ حل ہو، اگر آپ مذاکرات کرنا چاہتے ہیں تو آئیں مذاکرات کریں لیکن راستے روک کر لوگوں کے صبر کا امتحان نہ لیں۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے