پاکستان

مری میں غیرقانونی تعمیرات کس کی ؟

فروری 13, 2018 2 min

مری میں غیرقانونی تعمیرات کس کی ؟

Reading Time: 2 minutes

ؑؑغیر قانونی تعمیرات کس کی ،عدالت نے پتہ لگانے کا حکم دے دیا

مری میں غیر قانونی تعمیرات کس کی ہیں،سپریم کورٹ نے پنجاب حکومت اور ڈپٹی کمشنر کو پتہ لگانے کا حکم دے دیا،چیف جسٹس نے کہا کہ غیر قانونی تعمیرات کے پیچھے مالی مفاد یااثر ورسوخ بھی ہو سکتا ہے،

مری میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف درخواست کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں قائم تین رکنی بنچ نے کی جسکے دوران چیف جسٹس نے پنجاب حکومت کے وکیل رزاق مرزا سے استفسار کیا کہ کیا غیر قانونی تعیرات کے حوالے سے رپورٹ عدالت داخل کرا دی گئی ہے جس پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب رزاق مرزا نے عدالت کو آگاہ کیا کہ رپورٹ جمع کروادی گئی ہے ،جسکے مطابق مری میں140غیرقانونی عمارتوں کے مالکان کونوٹسز جاری کیے گئے،جن میں سے 88عمارتوں کے مالکان متعلقہ اتھارٹی کے سامنے پیش ہوئے،رولزکے مطابق عمارتوں کی تعمیر 20سے 30فٹ کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے،جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ یہ رولز کس صاحب نے کس,سال بنائے ،30فٹ میں جوجتنی مرضی عمارت بنا لے ،پنجاب حکومت کے وکیل نے بتا یا کہ یہ رولز2005میں بنے،84کمرشل عمارتیں ہیں جبکہ 56عمارتیں رہائشی ہیں،لیکن زیادہ مسائل پیدا کرنے والے عمارتوں کی تعداد ایک سو چالیس ہے جس پر چیف جسٹس نے سوال کیا کہ کیا جب یہ عمارتیں غیر قانونی طورپر قائم کی گئیں تو مجاز اتھارٹی نے ایکشن کیوں نہیں لیا،پنجاب حکومت کے وکیل بولے کہ ماضی میں بھی 27عمارتوں کو خلاف ورزی پر گرایا گیا،چیف جسٹس نے کہا کہ تعمیرات کی وجہ کسی کا اثر رسوخ بھی ہوسکتا ہے،غیر قانونی تعمیرات کی دوسری وجہ مالی فائدہ بھی ہوسکتا ہے ،غیر قانونی عمارتوں کے قائم ہونے کے وقت تعینات افسران کی فہرست بھی پیش کی جائے غیر قانونی عمارتوں کے مالکان کو بھی سن لینگے ،؛لیکن جو لوگ پیش نہیں ہونا چاہتے انکے لیے کیا کیا جائےِانکے لیے ڈُپٹی کمشنر پبلک نوٹس جاری کریں،لیکن یہ اشتہار پنجا ب حکومت کی طرف سے نہیں ہوگا،اور نہ اس اشتہار میں سرکل میں کسی کی تصویر ہو گی، اگر وہ اس کے باوجود اپناموقف نہیں دیتے توغیر قانونی عمارت گرادینگے ،اگر کسی کو مری انتظامیہ کی رپورٹ پر اعتراض ہے توجواب داخل کرے، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیامری میں بنے کھوکھے اور دکانوں کی اجازت ہے،ڈپٹی کمشنر غیر قانونی تعمیرات کی ملکیت کا پتہ چلائیں ،جسکے بعد سماعت آئندہ پیر تک ملتوی کر دی گئی۔۔۔۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے