پاکستان پاکستان24

عطاء الحق قاسمی کے بیٹے کی کمائی

فروری 21, 2018 3 min

عطاء الحق قاسمی کے بیٹے کی کمائی

Reading Time: 3 minutes

سابق چیئرمین پی ٹی وی عطاالحق قاسمی کے  تقرر  ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے ان کے بیٹے کو دیے گئے پیسوں کا بھی ذکر آیا ہے _ چیف جسٹس نے کہا کہ سنا ہے عطاالحق قاسمی نے کیمپ آفس کھول رکھا تھا، سناہے عطاالحق قاسمی نے کچھ خریداریاں بھی کی ہیں_ چیف جسٹس نے کہا کہ عطاء الحق قاسمی کا بیٹا بھی ہے، کیا نام ہے اس کا؟ عطاالحق قاسمی کے بیٹے کوساڑھے آٹھ لاکھ روپے اسکرپٹ کے بھی دئیے جاتے رہے_ چیف جسٹس نے کہا کہ پرویز رشید صاحب آپ کی چوائس اچھی نہیں رہی، پرویز رشید صاحب آپ خود منصف بن کر سوچیں ریاست کاپیسہ کس طرح ضائع کیا گیا، یا تو معاملہ آڈٹ کے لیے بھجوا دیاجائے _

چیف جسٹس نے کہا کہ ایک طریقے سے معاملہ نیب کو بھی بھجوانے کا بھی ہے، عطاالحق قاسمی گھر کے لیے بالٹی اورنمک دانی بھی خریدتے رہے، کسی نے توان سب کاحساب دیناہے_ چیف جسٹس نے کہا کہ فرگوسن یاکسی دوسری فرم سے آڈٹ کروائیں گے، اگرتعیناتی میں اقرباہروی ہوئی تونیب جائزہ لے گا_ فرگوسن کی آڈٹ رپورٹ بھی نیب کو بھجوائی جائے گی_

ایم ڈی پی ٹی وی تقرر کیس میں وقفے کے بعد سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ ہم آپشن کو دیکھ رہے ہیں، کیوں نہ معاملہ نیب کو بھیج دیں_ ایڈیشنل اٹارنی جنرل رانا وقار نے کہا کہ عدالت عطاالحق قاسمی کے تقرر کے معاملے کو دیکھ لے _ چیف جسٹس نے کہا کہ جس انداز میں تقرری ہوئی، کیا یہ اقربا پروری نہیں تھی، کیا یہ کسی کو فیور نہیں دی گئی_ چیف جسٹس نے پوچھا کہ کیا پرویز رشید وکیل کرناچاہتے ہیں، آپ دیکھ لیں آپ نے وکیل کرناہے، چیف جسٹس کا پرویز رشید سے مکالمہ _

پرویز رشید نے کہا کہ مشورہ کرکے عدالت کو آگاہ کروں گا_ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ وفاقی وزیر نے تسلیم کیا ہے کہ انھوں نے تقرری کی _ چیف جسٹس نے کہا کہ وفاقی وزیر متعلقہ فورم پر کارروائی کا سامنا کریں، جو لوگ وکیل کرناچاہتے ہیں کرلیں_ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کیوں نہ اکاونٹس کا آڈٹ کمپنی سے کروا لیں، کیوں نہ عطاالحق قاسمی پر اٹھنے والے اخراجات کا آڈٹ کروا لیں، روٹی پکانے والا توا بھی خریدا گیا، سلیپر بھی پی ٹی وی کے فنڈ سے لیے گئے_ چیف جسٹس نے کہا کہ قاسمی صاحب ہمارے بزرگ ہیں مگر کچھ چیزیں خریدی ہیں نام نہیں لیتے _

ایم ڈی پی ٹی وی تعیناتی کیس کی سماعت  پیر تک ملتوی کرتے ہوئے عدالت نے نجی آڈٹ کمپنی کے نمائندے کو طلب کرنے کی ہدایت کی _

چیف جسٹس نے کہا کہ آڈٹ کروانے کی حدود وقیود کیاہوں گی، فواد حسن فواد نے وکیل کرنا ہے تو وہ بھی کرلیں_ چیف جسٹس نے کہا کہ فواد حسن فواد کو بیٹھنے کا کہا تھا، کہا جا رہا ہے کہ بیوروکریٹ کو جھاڑ پلا دی، بیوروکریٹ بیک بون ہوتا ہے_ چیف جسٹس نے کہا کہ ہم اپنی بیوروکریسی کو کیوں جھڑکیں گے_

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ فواد حسن فواد بات کرنا چاہتے ہیں۔  چیف جسٹس نے کہا کہ یہ سپریم کورٹ ہے وزیراعظم سیکرٹریٹ نہیں، عدالت میں تہذیب سے بات کرنا چاہیے۔ جسٹس کا فواد حسن فواد سے مکالمہ ہوا تو فواد حسن نے کہا کہ نجی وکیل کی خدمات حاصل نہیں کرنا چاہتا۔ چیف جسٹس نے کہا ہم آج کی سماعت ملتوی کر چکے ہیں وقت ضائع نہ کریں۔

سپریم کورٹ میں عطاء الحق قاسمی کے صاحبزادے یاسر پیرزادہ کا ذکر آنے کے بعد انہوں نے ایک وضاحت جاری کی ہے، یاسر پیرزادہ سے جب پاکستان 24 نے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ ‘یہ بالکل جھوٹ ہے، میں نے پی ٹی وی کے لئے پہلا ڈرامہ 2008 میں لکھا تھا اور اس کے بعد مختلف چینلز کے لئے کئی پروگرام ڈرامے لکھے۔ مذکورہ ڈرامہ نیب کے لئے لکھا گیا تھا جو پی ٹی وی او ر نیب کی مشترکہ پیشکش تھا اور اس کی پہلی ادائیگی مجھے نیب نے اس وقت کی تھی جب قاسمی صاحب چئیرمین پی ٹی وی تعینات نہیں ہوئے تھے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جب میرے والد چئیرمین بنے تب میں نے یہ ڈرامہ لکھنے سے بھی معذرت کرلی حالانکہ اس کے بجٹ کا بیشتر حصہ نیب نے دینا تھا’۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے