پاکستان

آبادی کا بم اور پانی کا بحران

فروری 22, 2018 2 min

آبادی کا بم اور پانی کا بحران

Reading Time: 2 minutes

سپریم کورٹ نے عمران خان کی بنی گالہ رہائش گاہ کے تعمیراتی نقشے پر مبنی دستاویزات کی تصدیق کرنے کا حکم دیاہے، عدالت نے اسلام آباد کے راول ڈیم کے گرد لیز پردی گئی زمینوں کی تفصیلات بھی طلب کی ہیں۔چیف جسٹس نے کہا ہے کہ اسلام آباد ایک مثالی شہر ہونا چاہیے مگر یہاں پوش سیکٹرز میں بھی تجاوزات کی گئی ہیں، آبادی بڑھ رہی ہے اور پینے کیلئے صاف پانی دستیاب نہیں۔
تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی درخواست پر لیے گئے ازخود نوٹس کی سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ عدالت کو وفاقی ترقیاتی ادارے سی ڈی اے کی جانب سے بنی گالہ اور ڈیم کے گرد ہونے والی تعمیرات کے بارے میں پروجیکٹر پر بریفنگ دی گئی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کورنگ نالے میں رہائشی علاقوں کی گندگی جارہی ہے اور یہی پانی راول پنڈی کے لوگوں کے استعمال میں آ رہا ہے۔ عدالت کے پوچھنے پر سی ڈی اے کے ممبر پلاننگ اسد کیانی نے بتایا کہ اسلام آباد کے شہریوں کیلئے پانی سملی ڈیم سے فراہم کیا جا رہا ہے، شہر کے دونوں ڈیموں میں پانی بہت کم ہو گیا ہے، خانپور ڈیم کی سطح بھی بہت نیچے چلی گئی ہے، ہم خشک سالی کی حالت سے دوچار ہیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ اللہ نہ کرے کل یہ صورتحال تربیلا ڈیم میں بھی ہو، پھر کیا کریں گے، کالاباغ ڈیم کا ہمیں نہیں پتہ کیا ہوگا، مجید نظامی نے بہت پہلے واٹر بم کے نام سے آرٹیکل لکھا تھا۔ ایک طرف پانی کی کمی ہے اور دوسری طرف پانی کو آلودہ کیا جا رہا ہے۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ سپریم کورٹ نے بیس سال پہلے راول ڈیم کے گرد آبادی کے ایشو پر فیصلہ دیاتھا، سی ڈی اے نے آج تک قواعد نہیں بنائے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آج تک جو کچھ ہوا، اس کی ذمہ داری کسی پر نہیں ڈال سکتے کیونکہ ہر شخص کہتا ہے کہ میرے دور میں نہیں ہوا۔
عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے کہا کہ بنی گالہ گھرکی تعمیر کیلئے نقشہ بناکر متعلقہ یونین کونسل میں جمع کرا دیا تھا مگر قانون نہ ہونے کی وجہ سے منظور نہیں ہوئی۔ چیف جسٹس نے کہاکہ نقشے کی منظوری کے بعد ہی تعمیرات ہوتی ہیں، متعلقہ حکام قانو ن کے مطابق تعمیرات کے بعد گھر کا معائنہ بھی کرتے ہیں کہ تعمیر نقشے کے مطابق ہوئی ہے یا نہیں۔ بابر اعوان نے کہاکہ دیہی علاقوں میں نقشے کی منظوری کا قانون موجود ہی نہیں تھا ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ وہ بعد کی بات ہے، پہلے یہ دیکھیں گے کہ جو دستاویزات آپ نے دی ہیں اس کی بھی تصدیق ہوتی ہے یانہیں۔ وکیل بابراعوان نے کہاکہ حکومت حریف جماعت کی ہے معلوم نہیں تصدیق کرے یا نہ کرے۔چیف جسٹس نے مسکراتے ہوئے کہاکہ ہم اپنی تفتیش کرا لیں گے، جے آئی ٹی بنا دیں گے۔ عدالت نے عمران خان کے بنی گالہ گھر تعمیر اور نقشے کی دستاویزات کی ایک ہفتے میں تصدیق کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سی ڈی اے حکام سے راول ڈیم کے گرد لیز زمینوں کی تفصیلات بھی طلب کرلی ہیں۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے