پاکستان پاکستان24

احسن اقبال توہین عدالت کیس

مئی 30, 2018 2 min

احسن اقبال توہین عدالت کیس

Reading Time: 2 minutes

لاہورہائی کورٹ نے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کے خلاف توہین عدالت کیس میں ان سے تحریری جواب طلب کر لیا ہے ۔ جسٹس مظاہر نقوی نے سماعت کے دوران وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال سے کہا کہ اپنی آواز کو مدہم رکھیں اور اونچی آواز میں بات نہ کریں ۔

جسٹس مظاہرعلی اکبر نقوی کی سربراہی میں لاہور ہائی کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے وفاقی وزیر احسن اقبال کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی ۔ احسن اقبال کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے عدالت سے استدعا کی کہ ان کے موکل فاضل جج صاحبان کے روبرو اپنا موقف پیش کرنا چاہتے ہیں ۔ جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ہم صرف قانون کی حکمرانی اور بالادستی کی بات کرتے ہیں، ہم نے ان کا تحریری جواب مانگا تھا زبانی جواب نہیں چاہیے ۔ احسن اقبال کے وکیل نے کہا کہ مجھے مناسب وقت چاہیے جواب تیار کرکے عدالت میں جمع کرا دوں گا ۔

عدالت کی اجازت پر احسن اقبال نے کہا کہ معذرت چاہتا ہوں کہ گزشتہ پیشی پر پیش نہیں ہوسکا، ایک جنونی شخص نے مجھ پر حملہ کیا اور زخمی ہوگیا، زندہ بچنے پر اللہ کا شکر ادا کرنے عمرہ کی ادائیگی کے لیے گیا تھا، میں سیاسی کارکن ہوں اور قانون و جمہوریت پریقین رکھتا ہوں، چیف جسٹس سب کے چیف جسٹس ہیں، میں نے آج تک ایسا کچھ نہیں کہا جس سے عدلیہ کے وقار کو ٹھیس پہنچے، میرے مخالفین نے میرے خلاف سازش کی کہ میں وائس چانسلر لگواتا ہوں ۔

جج صاحب نے کہا کہ اپنی آواز مدہم رکھیں اونچی آواز میں بات نہ کریں، آئین کے آرٹیکل 68 کے تحت کسی بھی پبلک آفس ہولڈرکے خلاف بات نہیں ہوسکتی، آپ اور آپ کے لیڈر نے جو کیا اس پر قصور والا واقعہ ہوا، بحیثیت وفاقی وزیر آپ نے اس واقعہ کے بارے کیا حکم دیا ۔  احسن اقبال سے تحریری جواب طلب کرتے ہوئے سماعت پانچ جون تک ملتوی کر دی گئی ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے