پاکستان پاکستان24

وزیراعظم سعودی قرضے سے خوش

اکتوبر 24, 2018 2 min

وزیراعظم سعودی قرضے سے خوش

Reading Time: 2 minutes

حال ہی میں سعودی عرب سے قرضے کیلئے دورہ کرنے کے بعد ملک واپس آنے والے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اب عالمی مالیاتی فنڈ سے بڑا قرضہ پیکج نہیں لیں گے، سعودی عرب نے قرضہ دینے کا فیصلہ کیا ہے اور ہم یمن کی جنگ میں اب ثالثی کا کردار ادا کریں گے ۔

قوم سے خطاب کرتے ہوئے  وزیراعظم نے کہا کہ قرضوں کی اقساط واپس کرنے کے لیے مزید قرضوں کی ضرورت تھی، اگر قرضے نہ لیتے تو ملک ڈیفالٹ کرجاتا، ہم پر بہت زیادہ دباؤ تھا ۔ انہوں نے قرضے کو زبردست قرار دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب نے ہمیں اچھا پیکیج دے دیا ہے اب ہمیں آئی ایم ایف سے بڑا قرضہ لینے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

یمن تنازعہ پر وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اب ثالثی کا کردار ادا کرے گا، مسلم دنیا کو اکٹھا کرنے کے لیے کوششیں کریں گے  اور یمن جنگ میں ثالثی کا کردار ادا کریں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں دباؤ ڈال کر حکومت سے این آر او لینا چاہتی ہیں یہ جماعتیں کان کھول کر سن لیں یہ جو مرضی کرلیں انہیں کوئی این آر او نہیں دیں گے، یہ جماعتیں احتجاج کریں سڑکوں پر نکلیں ہم انہیں کنٹینر اور سہولیات دیں گے لیکن کسی قسم کے دباؤ میں نہیں آئیں گے اور ان کرپٹ لوگوں کو نہیں چھوڑیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے ان لوگوں پر مقدمات نہیں بنائے یہ کیسز تو سابقہ حکومت میں بنے ہیں، ہم تو صرف آڈٹ کروا رہے ہیں اور ان مقدمات پر یہ ہمیں بلیک میل کرنے کی کوشش کررہے ہیں تاہم عوام مت گھبرائیں ہم کسی دباؤ میں نہیں آئیں گے اور سب کا احتساب کریں گے ۔

عمران خان نے کہا کہ منی لانڈرنگ روکنے کیلئے اداروں کو مضبوط کررہے ہیں اور منی لانڈرنگ  روکنے کے معاملات کی خود نگرانی کررہا ہوں ،انہوں نے کہا کہ ماضی میں سرمایہ کار پاکستان کے دوروں پر آتے تو ان سے پیسہ مانگا جاتا تاہم  ہاؤسنگ میں غیرملکی سرمایہ کاری لائیں گےاورغربت کوکم کرنے کے لیے آنے والے دنوں میں خصوصی پیکیج دیں گے، ہم نوجوانوں کو نوکریاں دینے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں اور ملک میں 50 لاکھ گھر بنائیں گے ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے